حج کے موضوع پر ’اشارات‘ (ستمبر ۲۰۱۶ء) بروقت، مناسب اور بہت مؤثر ہیں۔ اللہ تعالیٰ پروفیسرخورشید احمد صاحب کو جزاے خیر دے اور کوئی حاجی یا غیرحاجی اس تحریر کے مطالعے سے محروم نہ رہے۔ یہ جملہ تو اس مضمون کی جان ہے: ’’جس نے حج زندگی میں ایک بار بھی جملہ آداب کے ساتھ کیا، تو یہ اس کی ساری زندگی رب کی عبدیت کی راہ پر رواں دواں رکھنے کے لیے کافی ہے‘‘ (ص ۱۶)۔قاضی رحمت اللہ کا مضمون مولانا مودودی کی شخصیت کو سمجھنے کے لیے مفید ذریعہ ہے۔
’حج ایک عبادت، ایک پیغام‘ (اشارات، ستمبر۲۰۱۶ء) موقعے کی مناسبت سے ایک بہترین مضمون ہے جو عبادت کو زندگی سے اور زندگی کو ربّ سے جوڑتا ہے۔ بنگلہ دیش کے حالات، جماعت اسلامی کے رہنمائوں پر گزرنے والے حالات کی تفصیل پڑھ کر رونگٹے کھڑے ہوگئے۔ یااللہ ! کوئی سبیل پیدا فرما۔
عالمی ترجمان القرآن کے معیار کو برقرار رکھنے کی شدید ضرورت ہے، کیونکہ نظریاتی تشکیل و تعمیر کا اُردو میں غالباً یہ واحد مؤثر پرچہ ہے۔ بنگلہ دیش پر بہت بھرپور مضمون ہے، جس کے مطالعے نے وہاں بھائیوں پر گزرنے والی کیفیات کی جھلک دکھا کر لرزہ براندام کردیا۔ البتہ، فقہ و اجتہاد کے تحت مضمون پر زیادہ معیاری چیز لانے کی ضرورت تھی۔
’مسکراتے ہوئے السلام علیکم کہیے‘ (ستمبر ۲۰۱۶ء) سبق آموز ہے۔ یہ اسلامی شعائر میں ہے، جس سے غفلت برتی جارہی ہے۔ عموماً سیاسی اور عالمی اُمور زیادہ زیربحث آتے ہیں، جب کہ معاشرتی مسائل نظرانداز ہوجاتے ہیں۔ ’مقبوضہ‘ بنگلہ دیش میں انسانیت کی تذلیل‘ سے اہم معلومات ملیں جن سے عام طور پر لوگ بے خبر ہیں۔ تاہم مختصر ہوتا تو بہتر تھا۔