جماعت اسلامی پاکستان کا دوسرا کُل پاکستان اجتماعِ عام مرکزی مجلسِ شوریٰ کے فیصلے کے مطابق ۱۰ تا ۱۳نومبر ۱۹۵۱ء بروز ہفتہ، اتوار، پیر، منگل، ککری گرائونڈ، کراچی میں منعقد ہوا۔ چونکہ انھی دنوں صوبۂ سرحد میں انتخابات عام کی جدوجہد ہورہی تھی، اس لیے حلقۂ سرحد کے ارکانِ جماعت کو اس اجتماع میں شرکت سے مستثنیٰ کردیا گیا تھا۔ نیز مشرقی پاکستان کے ارکانِ جماعت کو شرکت کی پابندی سے اس بناپر مستثنیٰ کردینا پڑا تھا کہ وہاں سے آمدورفت کے مصارف اتنے زیادہ ہیں کہ ہرشخص ان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ البتہ وہاں سے صرف حلقۂ مشرقی پاکستان کے قیم، مولانا عبدالرحیم صاحب تشریف لے آئے۔ ان دونوں علاقوں کو چھوڑ کر کراچی کے باہر سے تقریباً ایک ہزار کی تعداد میں ارکان اور متفقین اس اجتماع میں شریک ہوئے۔ ان سب کے قیام اور طعام کا انتظام جماعت کے زیراہتمام اجتماع گاہ ہی میں کیا گیا تھا اور اجتماع کے پورے ایام میں امیرجماعت سمیت تمام ارکان اور متفقین کا قیام مسلسل اجتماع کی قیام گاہ میں رہا۔
اجتماع کی کارروائی پروگرام کے مطابق ۱۰ نومبر مطابق ۹ صفر ۱۳۷۱ھ بروز ہفتہ بعد نمازِ مغرب ٹھیک چھے بجے مولانا ابوالاعلیٰ مودودی صاحب امیرجماعت اسلامی پاکستان کی افتتاحی تقریر سے شروع ہوئی۔ چار دن میں کھلے اور خاص، کُل سات اجلاس منعقد ہوئے اور یہ اجتماع ۱۳نومبر بروزمنگل امیرجماعت کی طرف سے وداعی ہدایات پر ساڑھے آٹھ بجے رات بخیروخوبی ختم ہوا۔ اجتماع کے عام اجلاسوں میں حاضری کم و بیش ۱۵ سے ۳۵ ہزار تک رہی اور خاص جماعتی کارروائیوں سے متعلق اجلاسوں میں تین چار سے چھے سات ہزار تک۔ خواتین کی تعداد کا اندازہ آٹھ نو سو سے لے کر ڈیڑھ پونے دو ہزار تک ہے۔ اجتماع گاہ اور اس کے محلِ وقوع کے لحاظ سے تو یہ حاضری غیرمتوقع حد تک زیادہ تھی۔(’رودادِ اجتماع کراچی‘، میاں طفیل محمد، ترجمان القرآن، جلد ۳۷، عدد ۳-۴، ربیع لاول، ربیع الثانی ۱۳۷۱ھ، دسمبر ۱۹۵۱ء، جنوری ۱۹۵۲ء،ص ۲-۳)