ستمبر ۲۰۲۲

فہرست مضامین

کتاب نما

| ستمبر ۲۰۲۲ | کتاب نما

Responsive image Responsive image

لاہور ایک شہر بے مثال-۱، پروفیسر احمد سعید۔ ناشر: شعبہ تاریخ و مطالعہ پاکستان، پنجاب یونی ورسٹی، لاہور۔ کتب فراہمی کے لیے رابطہ :۳۷۲۴۱۳۸۲-۰۴۲۔ صفحات (مجلاتی قالب): ۳۳۳۔ قیمت(مجلد): ۸۰۰ روپے۔

پروفیسر احمد سعید (م: ۱۳جنوری ۲۰۲۱ء) کی شخصیت علم، تحقیق اور پاکستان کے لیے قربان تھی۔ اس مشن کے لیے انھوں نے سماجی زندگی، صحت اور تمام مادی وسائل نچھاور کردیے تھے۔ صلے، شہرت اور اعتراف کی طلب سے بے نیاز سراپے اور اعلیٰ کردار کے ساتھ ’ایک فرد ہی ایک ادارہ‘ کے عنوان سے زندگی گزار دی۔ افسوس کہ بے قدری سے بار بار سابقہ پیش آیا۔ اُردو میں ۳۱ ،اور انگریزی میں ۷کتب کے علاوہ متعدد قیمتی مسودات بطور قومی اثاثہ چھوڑ گئے ہیں۔

زیرنظر کتاب بظاہر ایک شہر کا تذکرہ ہے جو دُنیا کے ہزاروں شہروں میں ایک شہر ہے۔ تاہم، احمد سعید صاحب نے لاہور کی پرانی تاریخ کھوجنے کے بجائے بیسویں صدی کے نصف اوّل کو تہذیبی، علمی، سماجی، سیاسی اور پیشہ ورانہ تاریخ کے سانچے میں رواں دواں انداز میں پیش کیا ہے، جس سے واقعی لاہورشہر مسلم تہذیب کا ایک درخشاں مرکز بن کر دل و نگاہ میں سما جاتا ہے۔ وہ شہر کہ جو برطانوی غلامی میں تڑپ بھی رہا تھا اور آزادی کی تحریک میں اپنا کردار بھی ادا کررہا تھا۔ کتاب کا ہرباب باریک بینی اور معلومات کی مصدقہ پیش کاری کا نمونہ ہے، جس میں زندگی کا جدل اور تہذیب و ثقافت کا ہررنگ اپنے جوبن پر نظر آتا ہے۔ آخری باب (۲۷۵-۳۳۰) میں ادبی حلقوں کا احوال پڑھیں تو شہر کا ثقافتی اور تخلیقی رُوپ روشن ہوجاتا ہے۔

اللہ کرے کہ اس کتاب کا دوسرا حصہ بھی جلد شائع ہو۔ آج کے پیروجواں اس کتاب کا مطالعہ کرکے تاریخ کے ضرب و کرب کی ٹیس محسوس کرسکتے ہیں۔ (س م  خ)


ارمغانِ خالد علوی ، مرتبہ: پروفیسر جمیلہ شوکت، ڈاکٹر شاہدہ پروین۔ ناشر: ادارہ علومِ اسلامیہ، جامعہ پنجاب، لاہور۔ کتاب خریدنے کے لیے رابطہ: ۰۵۱۵۱۰۱-۰۳۰۰۔ صفحات: ۴۲۶۔ قیمت (مجلد): ۹۰۰ روپے۔

 پنجاب یونی ورسٹی کے ادارہ علومِ اسلامیہ نے سابق جیّد اساتذہ کرام کی علمی، تدریسی اور تحقیقی خدمات کے اعتراف کے لیے، فرداً فرداً منسوب ارمغان شائع کرنے کا قابلِ قدر اہتمام کیا ہے۔ زیرنظر کتاب اس سلسلے کی پانچویں کڑی ہے۔

پروفیسر خالد علوی (نومبر ۱۹۴۰ء، خوشاب- ۱۸نومبر ۲۰۰۸، لاہور) ایک ہردل عزیز استاد، خوش گوار رفیق،پُرعزم رہنما، اَن تھک محقق، راست رو مصنف اور جرأت مند خطیب تھے۔ اندرونِ پاکستان اور برطانیہ میں ان سے فیض یافتگان کا ایک وسیع حلقہ موجود ہے۔

زیرنظر کتاب، جناب خالد علوی کی حیات و خدمات سے منسوب ۱۶مضامین اور علمی حوالے سے گیارہ موضوعات پر مشتمل ہے۔ پہلے حصے میں پروفیسر ڈاکٹر سفیراختر کے دونوں مشمولات نہایت مؤثر ہیں۔ انھوں نے ایک مضمون ’علوی صاحب کے علمی وفکری کارنامے‘ کے بارے میں بڑے نپے تلے انداز میں لکھا ہے، اور دوسری چیز ،علوی صاحب کے ایک علمی مکالمے کا شُستہ اور رواں اُردو ترجمہ ہے۔ اسی طرح ملک محمد حسین اور ڈاکٹر سیّد عزیز الرحمٰن ، ڈاکٹر خالد ظفراللہ اور دیگر احباب نے یادوں کا معطر گلدستہ سجایا ہے۔ کتاب کا دوسرا حصہ مقالات پر مشتمل ہے، جن میں علمی اور روایتی دونوں طرح کے رشحات موجود ہیں۔

ارمغان میں، پروفیسر موصوف کے مقالات اور مطبوعات کی ممکن حد تک مکمل فہرست شامل ہوتی تو ایک قیمتی اضافہ ہوتا۔ دوسرے یہ کہ خدمات پرلکھے گئے مضامین میں ان کی کتابوں کے تعارف کی تکرار کھٹکتی ہے۔ اسی طرح یادداشتی مضامین اورمقالات کو تدوین و ترتیب کی مزید ضرورت تھی۔ بلاشبہہ مرتبین نے خدمت انجام دے کر اس یادگارکو پیش کیا۔ (س م خ)


سربکف، سربلند، حافظ محمد ادریس۔ ناشر: قلم فائونڈیشن، یثرب کالونی، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔ فون:۰۵۱۵۱۰۱- ۰۳۰۰۔ صفحات: ۱۹۱۔ قیمت: درج نہیں۔

حافظ محمد ادریس ایک ہشت پہلو شخصیت ہیں: خطیب، ادیب، مؤرخ، مترجم ،خاکہ نویس، افسانہ نویس، لیڈر اور منتظم۔ ان کے افسانوں کا ایک مجموعہ ۲۰۰۳ء میں شائع ہوا تھا، جس پر پروفیسر آسی ضیائی صاحب نے لکھا تھا کہ اس مجموعے کے تحریکی اور نصب العینی نقطۂ نظر رکھنے والے یہ سب افسانے اپنے پلاٹ اور اندازِ بیان کے اعتبار سے فن افسانہ نگاری کے معیار پر پورے اُترتے ہیں۔

مصنف نے لکھا ہے کہ ان افسانوں میں جتنے بھی کردار آپ کو نظر آئیں گے وہ کسی نہ کسی پہلو سے جدوجہد کررہے ہیں۔ کوئی مقصد حاصل کرنا ان کے پیش نظر ہے، اس کے لیے جو بھی وسائل ان کو میسر ہیں، انھیں استعمال کرتے ہیں۔ کٹھن اور مشکل حالات میں بھی اپنے مقصد کی لگن سینے میں سجائے منزل کی طرف رواں دواں رہتے ہیں۔ مجموعی طور پر افسانے اور دیگر تحریریں دلچسپ اور قابلِ مطالعہ ہیں۔ طباعت و اشاعت معیاری ہے۔ (رفیع الدین ہاشمی)


ارقم (کشمیر نمبر) شمارہ نمبر۶، مدیراعلیٰ: ڈاکٹر ظفرحسین ظفر۔ ناشر: بزمِ ارقم، القدس بلڈنگ، کچہری روڈ، راولاکوٹ۔ فون: ۵۱۸۷۶۸۶-۰۳۰۱۔ صفحات: ۶۱۶۔ قیمت:۱۲۰۰ روپے۔

رسالہ ارقم   کی نوعیت علمی، ادبی اور تعلیمی ہے۔ زیرنظر خاص نمبر نہایت خوب صورت اور دیدہ زیب ہے۔ صرف صوری اعتبار سے خوب صورت نہیں، بلکہ معنوی اعتبار سے بھی فکرانگیز اور معلومات افزا مضامین پر مشتمل ہے۔ کشمیر کی تاریخ، تحریک آزادی جموں و کشمیر، کشمیر میں زبان و ادب کا ارتقا، کشمیر میں سیاحت اورثقافت کا تذکرہ، چند اہم مکاتیب اور کتابوں پر تعارف ۲۱۲ صفحات میں سمو دیا گیا ہے۔ کشمیر پر یہ قیمتی دستاویز اس لحاظ سے بہت اہم ہے کہ ہم کشمیر ، اہلِ کشمیر کو بھولتے جارہے ہیں۔ یہ نمبر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ارقم کی تدوین کے لیے ڈاکٹر ظفر حسین ظفر اور ڈاکٹر فیاض نقی شکریے کے مستحق ہیں۔ (رفیع الدین ہاشمی)