اگست ۲۰۲۳

فہرست مضامین

کتاب نما

| اگست ۲۰۲۳ | کتاب نما

Responsive image Responsive image

 

ہادی ہمارے ، فرزانہ چیمہ۔ ناشر: ادبیات ، غزنی سٹریٹ، اُردو بازار، لاہور۔ رابطہ:042-37232788۔ صفحات: ۳۰۴-قیمت(مجلد): ۶۵۰  روپے۔

خالق کائنات نے بنی آدم کو ہدایت دینے کے لیے اپنے نبیؑ اور رسولؑ بھیجے،جنھوں نے ہرعلاقے، ہرقوم اور ہرنسل میں اللہ کا پیغام پہنچایا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اس ہدایت کو لوگ بھلاتے اور شرک کے راستوں پر چلتے رہے۔ رحمت ِ خداوندی نے سب سے آخر میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا، جنھوں نے انسان کو ماں کی گود سے لے کر قبر کی مٹی تک کے سفر میں زندگی گزارنے کے ڈھنگ بتائے۔

محترمہ فرزانہ چیمہ ایک معروف ادیبہ اور وسیع دینی مطالعے سے فیض یاب ہیں۔ انھوں نے بچوں کو سیرتِ پاکؐ کی تفصیلات، رہنمائی اور اسباق ذہن نشین کرانے کے لیے یہ قیمتی کتاب مرتب کی ہے، جواختصار اور عام فہم اسلوب کے سبب انفرادیت کا حامل تحفہ ہے۔ (ادارہ)


محسن اُمت سیّدنا ابوبکر صدیقؓ، پروفیسر محمد باقر خاں خاکوانی۔ ناشر: ادبیات، غزنی سٹریٹ، اُردو بازار، لاہور۔ رابطہ: 042-37361408 ۔ صفحات:۴۸۸۔ قیمت (مجلد): ۸۵۰ روپے۔

خاتم الانبیا حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم نے جب حکم الٰہی سے اعلانِ نبوت فرمایا تو بالغ مردوں میں ایمان کی دولت پانے والوں میں پہلے فرد حضرت ابوبکرصدیقؓ تھے ، جنھوں نے جرأت ایمانی سے حق کی گواہی دی۔ قربانی، بصیرت، بہادری، ثابت قدمی اور دُوراندیشی کے وہ کارنامے انجام دیئے کہ وصالِ نبویؐ کے بعد وہی مسلم اُمت کے پہلے خلیفہ بنے۔

حضرت ابوبکر صدیقؓ کے شخصی فضائل اور فہم دین کی وسعت کے آثار کتب ِ سیرت، احادیث اور تواریخ میں جگمگا رہے ہیں۔ محترم باقرخاں صاحب نے اس کتاب میں حسنِ ترتیب سے اُن احوال و آثار کو، خوب صورت اسلوبِ بیان میں مرتب کیا ہے۔ مصنّف نے کوشش کی ہے کہ صدیق اکبرؓ کا نظامِ حکومت، عوامی خدمت، شورائی نظام، جنگی اسلامی انسانی اصول اور حکومت اسلامیہ کے قیام کے لیے شبانہ روز جدوجہد جیسی خصوصیات کو نمایاں کیا جائے۔

یہ کتاب تفصیلی مطالعے کا تقاضا کرتی ہے، تاہم چند ابواب کے یہ عنوانات کتاب کی وسعت واضح کرتے ہیں: l اقوامِ عالم پر تین احسانات l اُمت ِ مسلمہ پر تین احسانات lمکّی دور میں احساناتl مدنی دور میں احسانات l وصالِ نبویؐ کے موقعے پر احسانات lخلافت میں اُمت پر احسانات وغیرہ۔ مطالعے کے دوران قاری نہ صرف صحابہ کرامؓ سے محبت کی لذت پاتا ہے بلکہ ایمانی جذبے سے عمل کی اُمنگ بھی اپنے وجود میں موجزن پاتا ہے۔ (ادارہ)


باقیاتِ اقبال، مرتبین: سیّد عبدالواحد معینی+ محمد عبداللہ قریشی، نظرثانی و حواشی: خالد علیم۔ ناشر:مکتبہ تعمیر انسانیت، اُردو بازار، لاہور۔فون: 0333-7237500۔ صفحات:۴۲۴ قیمت (مجلد):  ۱۲۰۰ روپے۔

علامہ اقبال کے غیرمتداول اور متروک کلام کا جامع مجموعہ، جسے ابتدائی طور پر عبدالواحد معینی نے مرتب کیا تھا۔ بعدازاں محمدعبداللہ قریشی نے اس میں غیرمعمولی اضافے کیے اور سرودِ رفتہ کے نام سے غلام رسول مہر اور صادق علی دلاوری کی مرتبہ کتاب کا سارا کلام بھی اس میں شامل کرلیا۔ ڈاکٹر صابر کلوروی صاحب نے مختلف مآخذ (علّامہ اقبال کی بیاضیں، اقبال کی مرتبہ درسی کتابوں اور متروک کلام کے مجموعہ وغیرہ) سے مزید کلام جمع کیا اور جملہ جمع شدہ کلام کو کلیاتِ باقیاتِ شعرِاقبال کے نام سے ۲۰۰۴ء میں شائع کردیا۔اب ڈاکٹر خالد علیم نے مذکورہ تمام مجموعوں کو اَزسرِنو کھنگالا، خصوصاً کلیاتِ باقیاتِ شعر اقبال کی ترتیب میں بہت سی مفید تبدیلیاں کیں۔ مثلاً ڈاکٹر صابر کلوروی صاحب کے ہاں بانگِ درا کے متروکات جو تین اَدوار میں بکھرے ہوئے تھے، فاضل محقق نے اُنھیں یکجا کردیا ہے۔ یہ بہتر صورت ہے۔ علیٰ ہذا القیاس، متروکاتِ بالِ جبریل، متروکاتِ ضربِ کلیم وغیرہ۔کلام اقبال کی باقیات اور متروکات کے لیے زیرنظر مجموعہ فی الحال حتمی سمجھ کر، اسے ہی حوالہ بنانا چاہیے۔ (رفیع الدین ہاشمی)


اُمت مسلمہ : منصب، تقاضے اور مستقبل، علامہ یوسف القرضاوی۔ ترجمہ : ارشاد الرحمٰن۔ ناشر: اسلامک ریسرچ اکیڈمی، ۳۵-ڈی بلاک۵، فیڈرل بی ایریا، کراچی۔ رابطہ: 021-36809201۔ صفحات:۳۰۳۔ قیمت(مجلد): ۱۵۰۰ روپے۔

الطاف حسین حالی نے لکھا تھا:’’اُمت پہ تری آ کے عجب وقت پڑا ہے‘‘ ، اور اس عجب وقت کا روئے سخن اُمت کے تہذیبی، دینی ، سیاسی، معاشی اور اخلاقی عدم توازن کی طرف ہے، جس نے اسے بے وزن اور بے توقیر بنا کر رکھ دیا ہے۔ حالی نے یہ بات اب سے سوا سو سال پہلے کہی تھی۔ جناب یوسف القرضاوی نے اپنی پوری زندگی، اُمت مسلمہ کو اس خرابے سے نکالنے کے لیے لگادی۔

زیرنظر کتاب جناب قرضاوی کے اُن مقالات کا انتخاب ہے، جس میں مسئلہ زیربحث کی ماہیت اور اسباب کو بیان کرکے، اس کے حل تجویز کیے گئے ہیں۔ ’اُمت وسط‘ کے عمومی تصورِ اسلام میں وسطیت کے مختلف مظاہر کی نشان دہی کرتے ہیں۔ رواداری کے تصور کے تحت متعدد گروہوں کے وجود کا جواز، انسانیت کی تکریم اور مکالمے کے عصری تقاضے جیسے موضوعات پر اجتہادی راستہ اپناتے ہیں۔

محترم مصنف کو اللہ تعالیٰ نے فہم دین کا خزانہ عطا فرمایا تھا اور اجتہادی بصیرت کے ساتھ مجاہدانہ جرأت بھی انعام کی تھی۔ کتاب کا مطالعہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ کس گہرائی کے ساتھ وہ مُزمن بیماری کے اسباب کی نشان دہی کرتے ہیں، اور ساتھ منصوبۂ عمل بھی تجویز کرتے جاتے ہیں۔

جناب ارشاد الرحمٰن ایک مشاق مترجم ہیں۔ انھوں نے بڑی توجہ سے، یہ امانت عربی سے اُردو میں منتقل کی ہے، جس پر وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ (ادارہ)


یہودیوں کے تاریخی جرائم، ڈاکٹر محمد آفتاب خان، اُم انس۔ ناشر: مکتبہ فروغِ فکر ِ اقبال، ۹۷۰-نظام بلاک، اقبال ٹائون، لاہور۔ فون:0332-8076918  صفحات:۳۶۸۔ قیمت (مجلد): ۶۰۰ روپے۔

قومِ یہود کی تاریخ، احسان فراموشی، محسن کشی، زرپرستی اور سازش و نفاق سے بھری پڑی ہے۔ انفرادی سطح پر کچھ بھلے لوگوں کا وجود تو کہیں بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، مگر مجموعی طور پر ایک قومی مزاج ہوتا، جسے کسی قوم سے الگ نہیں کیا جاسکتا۔ زیرنظر کتاب میں فاضل مصنف نے یہود کے جرائم اور فطرت میں رچی خرابی کو قرآن کریم کے ارشادات کی روشنی میں یکجا بیان کردیا ہے۔

آج مسلم دُنیا کے دولت مند ممالک، قرآن کریم کی ہدایت کو نظرانداز کرکے، نسل پرست اسرائیل کی ناجائز حکومت و ریاست کو تسلیم کرنے کی دوڑ میں شریک نظر آتے ہیں ۔ اس صورتِ حال میں یہ کتاب بھولے ہوئے سبق کی یاد دہانی کراتی ہے۔ (ادارہ)


مولانا ظفر علی خان اور فتنۂ قادیانیت، محمد متین خالد۔ ناشر:عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، حضوری باغ روڈ، ملتان۔فون: 061-4783486۔ صفحات: ۵۹۰۔ قیمت: درج نہیں۔

محمد متین خالد قادیانیت کے مختلف پہلوئوں پر اب تک متعدد کتابیں شائع کرچکے ہیں، جن میں ثبوت حاضر ہیں کو خاص طور پر شہرت حاصل ہوئی۔ اس کتاب میں انھوں نے مرزا قادیانی کی اصل کتابوں اور تحریروں کے عکس دیے ہیں۔ اب انھوں نے زیرنظر کتاب پیش کی ہے۔

قادیانیت پر مولانا ظفر علی خان کے مضامین، مقالات، توضیحات، اداریوں، مکاتیب اور شاعری کا ایک خوب صورت گلدستہ ہے۔ مولانا نہایت قادرالکلام، نثرنگار اور شاعر تھے۔ وہ جس چیز کو درست سمجھتے تھے، اسے لگی لپٹی رکھے بغیر، بہ بانگ دہل کہہ دیتے اور لکھ دیتے تھے۔ ان کی یہ سب تحریریں، ان کے اپنے اخبار زمیندار میں شائع ہوتی رہیں۔بعدازاں انھوں نے بہت سے مضامین کو کتابی شکل میں بھی شائع کیا۔ کتاب کے ایک حصے میں مولانا ظفر علی خان کی شخصیت اور قادیانیت کی بیخ کنی کے سلسلے میں ان کی خدمات پر مختلف اہل قلم (شورش کاشمیری، چراغ حسن حسرت، عنایت اللہ نسیم سوہدری، ڈاکٹر غلام حسین ذوالفقار، خالد بزمی، ڈاکٹر نظیرحسنین زیدی، فاطمہ اطہر وغیرہ) کے مضامین جمع کیے گئے ہیں۔(رفیع الدین ہاشمی)


اقبالیات، ادبیات، تاثرات، ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی۔ ناشر : قلم فائونڈیشن ، بنک سٹاپ ، والٹن روڈ، لاہور کینٹ ۔ رابطہ : 0323-4393422 ۔ صفحات: ۳۱۲۔ قیمت : ۱۲۰۰ روپے۔

انٹرویو ایک ایسی صنف ہے ، جس میں کسی بھی صاحب ِ علم و فن سے اُن باتوں کی تفصیل معلوم کی جاسکتی ہے کہ جو وہ لکھ نہیں سکے یا اُن اُمور کو سمجھا جاسکتا ہے جو وہ بیان نہیں کرسکے، یا پھر سائل اپنی اُلجھن دُور کرنے کے لیے ان سے مدد کا طالب ہوتا ہے۔

پروفیسر رفیع الدین ہاشمی نے زندگی کا طویل عرصہ اقبالیات اور ادبیات کے استاد و محقق کے طور پر گزارا ہے۔ اس دوران اُن سے طالب علموں اور اخبار نویسوں نے مذکورہ موضوعات پر بہت سے استفسارات کیے۔ یہ کتاب ایسے ہی سوال و جواب پر مشتمل ہے، جس میں اقبال اور ادب کی مناسبت سے دلچسپی کا عنصر غالب ہے، معلومات بھی ہیں ، اور علمی و ادبی اُلجھنوں کا مداوا بھی۔

کتاب کا پہلا حصہ تو انٹرویوز پر مشتمل ہے، جب کہ دوسرے حصے میں انھوں نے جب اپنے چند کرم فرمائوں کے بارے میں تفصیلات بیان کیں تو انھیں مکالمے کے حصے سے نکال کر شخصی تاثرات کی صورت میں یکجا کردیا گیا ہے۔ یہ سبھی لوگ اپنی اپنی جگہ نہایت قابلِ قدر ہیں۔ کتاب کا اشاریہ مطالعے کو سہل بناتا ہے اور متن میں پوشیدہ احوال کو نمایاں کرتا ہے۔ (ادارہ)


ساتھی، ماہ نامہ، مدیر: عبدالرحیم متقی۔ ناشر: ۲۰۶- ایف، سلیم ایونیو، بلاک بی، ۱۳-گلشن اقبال، کراچی۔ رابطہ: 0332-5803339 صفحات: ۱۶۸۔قیمت: ۱۰۰ روپے۔

نئی نسل کی تربیت اور مزاج بگاڑنے کے ہزار وسیلے ہیں، لیکن اُمت کے اس قیمتی ترین سرمائے کو بچانے، سنوارنے اور معیاری انسان بنانے کے ذرائع اور محرک بہت کم ہیں۔ پاکستانی قوم پر یہ اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ کی صورت میں طلبہ کی تنظیم، بہت سے اداروں سے بڑھ کر یہ مبارک کام کرر ہی ہے کہ نئی نسل کو تہذیبی و ثقافتی حملے سے محفوظ رکھے اور اسلامی تہذیب و ثقافت سے جوڑدے۔

ماہ نامہ ساتھی ان تعمیری کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے جو گذشتہ نصف صدی سے یہ کارِنمایاں انجام دے رہا ہے کہ بچوں کو اعلیٰ ادب پڑھنے کے لیے فراہم کرے۔ زیرنظر شمارہ ایک خصوصی اشاعت ’خواہش نمبر‘ کی صورت شائع کیا گیا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ اس پرچے کے خریدار بنیں اور اپنے بچوں اور بچیوں کو اس تربیت گاہ سے گزاریں۔ (ادارہ)