پروفیسر سعید اکرم،چکوال
نومبر ۱۷ء کا شمارہ بالخصوص علامہ اقبال ؒ کے حوالے سے مضامین کے ہمراہ بہت معلومات افزا تھا۔ محترم عرفان صدیقی نے ایک عاشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، محمد رمضان عطائی کا اقبال کے ساتھ تعلق کا قصہ سنا کر ایمان تازہ کر دیا۔ سید ابوالحسن علی ندوی اور حبیب الرحمٰن چترالی کے مضامین بھی خاصے کی چیزیں ہیں۔ مولانا محمد صادق نے حسد کی برائیاں گنوا کر ، اس برائی سے بچنے کی بڑی مفید تدبیریں تجویز کی ہیں ۔ ڈاکٹر محی الدین غازی نے اُمہات المؤمنین ؓ کے درمیان محبت کے مثالی تعلق کا نقشہ کھینچ کر خواتین کو بڑی سبق آموز باتیں بتائی ہیں۔ ڈاکٹر معین الدین عقیل نے برصغیر میں مسلم تہذیبی اور ذہنی ارتقا کی کہانی بیان کر کے گویا دریا کو کوزے میںبند کر دیا ہے۔ بہر حال یہ موضوع ان سے ایک مکمل کتاب کا تقاضا کرتا ہے۔
طاہرہ مبین ، پشاور
نومبر کے شمارے میں افتخار گیلانی کے مضمون نے ، جموں وکشمیر میں مسلم آبادی کے بارے میں حقائق کو جس مدلل انداز سے پیش کیا ہے، ہم ان معلومات سے نہ صرف بے خبر تھے، بلکہ اس سے اُلٹ تاثر کے اسیر تھے۔ ایسے مضمون کی اشاعت پر ماہنامہ ترجمان القرآن مبارک باد کا مستحق ہے۔
محمد اسماعیل ، لاڑکانہ
پروفیسر خورشید احمد نے اشتراکیت کے زوال پر ایک مختصر مضمون میں، نہایت اعلیٰ درجے کا تجزیہ پیش کر کے واقعی دریا کو کوزے میں بند کر دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ مضبوط استدلال کے ساتھ نقد وجرح کر کے، نئے سوال اٹھا ئے ہیں، جن کا جواب اہل دانش پر واجب ہے۔
احمد حسین، ملتان
ڈاکٹر حافظ حسن مدنی نے صادق وامین کی بحث کو اسلام کے ابتدائی دور کے مصنّفین کے حوالے سے زیربحث لا کر موضوع کو وسعت عطا کی ہے۔موضوع کے اعتبار سے اس شمارے کی یہ تحریر مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔
منیر احمد ، اسلام آباد
حبیب الرحمٰن چترالی کا مضمون ، علامہ اقبال کی فکر ، عرفان اور قدیم وجدید علوم اور ملت اسلامیہ کی زبوں حالی پر اختصار اور زور دار انداز میں بحث کرتا ہے۔