جنوری ۲۰۱۰

فہرست مضامین

مدیر کے نام

| جنوری ۲۰۱۰ | مدیر کے نام

Responsive image Responsive image

عبدالرشید عراقی ، گوجرانوالہ

’پاکستان : سنگین خطرات اور ناکام قیادت‘ (دسمبر ۲۰۰۹ئ) کے مطالعے سے اس وقت ملک جن نازک حالات سے دوچار ہے، کا اندازہ ہوا۔ موجودہ حکومت کی کارکردگی مایوس کن ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ  اللہ تعالیٰ پر بھروسا کرتے ہوئے محب ِ وطن اور اسلام دوست قوتیں متحد ہوکر نیک نیتی اور اخلاص کے ساتھ جدوجہد کریں اور امریکاپر بھروسا نہ کیا جائے۔ اس لیے کہ غیرمسلم (یہودی، عیسائی، ہندو) کبھی بھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، یہ فرمانِ الٰہی ہے۔ اگر ہم نے اللہ تعالیٰ پر بھروسا کرنا چھوڑ دیا اور امریکا کو اپنا مددگار اور دوست سمجھا تو پھر ہم کو عزت کے بجاے ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔


شفیق الرحمٰن انجم ،قصور

’انتخابِ زوجین‘ (دسمبر ۲۰۰۹ئ) اہم اور نازک موضوع پر جامع اور پُرمغز تحریر ہے۔ صالح میاں بیوی ہی وہ بنیاد ہیں جن پر صالح معاشرے کی عمارت تعمیر ہوتی ہے،لہٰذا رشتے کی تلاش میں ترجیح اول سیرت،    اچھا خاندان اور دین داری ہونی چاہیے جسے عام طور پر رسماً لیا جاتا ہے۔ اس کوتاہی کی وجہ سے ہی ہمارا معاشرہ بھی خاندان کی توڑ پھوڑ جیسے مسائل کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ بجاطور پر توجہ دلائی گئی ہے کہ تحریک اسلامی نکاح کو بوجھل بنانے والے عوامل کے خاتمے کے لیے آگے بڑھ کر مثال قائم کرے۔


سید زادہ ، باجوڑ ایجنسی

’اُمید اور یقین کے بیج بویئے!‘ (دسمبر ۲۰۰۹ئ) پڑھ کر دل کو تسکین حاصل ہوئی اور مایوسی دُور ہوئی۔ صرف زبانی جمع خرچ سے انقلاب نہیں آئے گا بلکہ صحیح معنوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حکمت مودودیؒ کے تحت ’تحریک اسلامی کا مستقبل‘ پڑھ کر مزید حوصلہ اور ایک نیا عزم اور ولولہ ملا۔ ’اشارات‘ بہت جامع اور اپنے موضوع کا حق ادا کر دیتے ہیں، تاہم مزید عام فہم ہونے سے زیادہ مؤثر ہوجائیں گے۔


ڈاکٹر اختر حسین عزمی ، فیصل آباد

ماہ دسمبر اور گذشتہ چندماہ قبل کے ’اشارات‘ میں حکومت کی غلامانہ ذہنیت کو واضح کیا گیا ہے۔ قوم    پی پی کی حکومت سے مایوس ہوگئی ہے۔ لیکن کیا ’اپوزیشن‘ کا موجودہ کردار امریکا نوازی سے کسی پہلو سے بھی خالی ہے؟ اس کا بھی تو بے لاگ تجزیہ ہونا چاہیے۔