میری نگاہ میں اس کی دو بڑی وجوہ ہیں:
ٹائمز لندن کے نامہ نگار نے فوج کے عزائم کا خلاصہ جن الفاظ میں دیا ہے ہم اُن پر تحریر کو ختم کرتے ہیں: ’’ہم دین کے نام پر آیندہ کسی رجعت پسندانہ ٹریجیڈی کا اعادہ نہیں ہونے دیں گے!‘‘(’الاخوان المسلمون کا جرم‘، مولانا مسعود عالم ندوی٭، ترجمان القرآن،جلد۴۱، عدد۶، جمادی الثانی ۱۳۷۳ھ، مارچ ۱۹۵۴ء، ص۶۶-۶۷)
________________________________________________________________
۱- جیسے جماعت اسلامی پر ’امریکی امداد‘ کا الزام دھرنے والے وہ ہیں جو خود ’امریکی امداد‘ کے لیے بے چین تھے۔
۲- تیسری وجہ__ اور مستقل__ وجہ یہ بھی ہے کہ مصر کے انقلابی فوجی افسر مصری معاشرے کی تعمیر جس غیراسلامی فرنگی نقشے پر کرنا چاہتے ہیں اور عوام کے ذہن و کردار کو آرٹ اور کلچر کے جس رنگ میںرنگنا چاہتے ہیں، اس میں کسی اسلامی دعوت و تحریک کا وجود رخنہ انداز ہوتا ہے، لہٰذا یہ کانٹا راستے سے ہٹائے بغیر چارہ نہ تھا۔
٭ مولانا مسعود عالم ندوی کا انتقال اسی سال ۱۶مارچ۱۹۵۴ء کو ہوا۔