اکتوبر ۲۰۱۷

فہرست مضامین

کتاب نما

| اکتوبر ۲۰۱۷ | کتاب نما

Responsive image Responsive image

روح الامین کی معیت میں کاروانِ نبوتؐ، ڈاکٹر تسنیم احمد۔ جلد اوّل تا جلد پنجم۔ ناشر: دعوت الحق، ۹۳-اے، اُٹاوا سوسائٹی، احسن آباد، کراچی- ۷۵۳۴۰۔ فون: ۲۱۲۰۸۶۸- ۰۳۱۴۔ صفحات: (علی الترتیب): ۱۷۵، ۲۵۶، ۲۸۸، ۲۸۸،۳۰۴۔ قیمت: (علی الترتیب):۲۵۰ روپے، ۲۵۰ روپے، ۳۰۰ روپے، ۳۵۰ روپے، ۳۵۰ روپے۔

زیرنظر سیرت النبیؐ، سیرت کی عمومی کتابوں سے خاصی مختلف اور منفرد ہے۔ مصنف نے کتاب کے دو کلیدی موضوعات بتائے ہیں: نزولِ قرآن اور سیرت النبیؐ۔ ان کی وضاحت کے لیے انھوں نے متعدد تصاویر، نقشے، جدولیں اور اشاریے شامل کیے ہیں۔

باب اوّل کا عنوان ہے: ’محمدؐ کے جدِّ اعلیٰ ابراہیمؑ،۔ اس میں حضرت ابراہیم ؑ کے ساتھ مکہ اور یثرب کی مختصر تاریخ کا ذکر ہے۔ دوسرے باب میں بعثت ِ محمدی سے قبل اہلِ ایمان کی آزمایش (اصحابِ کہف ، اصحاب الاخدود وغیرہ)۔ آیندہ ابواب میں آں حضوؐر کا خاندان، ولادت، پرورش، آغازِ نبوت، دعوت کا آغاز، کاروانِ نبوت میں شامل ہونے والی اوّلین اور مابعد شخصیات کا تذکرہ، واقعات کےمتوازی زمانوں میں اُترنے والی آیات، ان کے مطالب اور قرآن کے انھی حصوں سے صحابہؓ کی تربیت کا ذکر۔ جلد دوم میں واقعات کے حوالے سے کاروانِ نبوت آگے بڑھتا ہے۔ راہِ حق میں آں حضوؐر اور صحابہ کرامؓ کی مشکلات اور آزمایشوں پر علمی بحثیں بھی ہیں اور تفصیلی واقعات بھی۔ ساری پانچوں جلدیں پاورق حوالوں اور تعلیقات سے مزین ہیں۔

مختصر یہ کہ کاروانِ نبوتؐ  سیرت النبیؐ پر (مکی زندگی تک محدود) ایک مستند اور مفصل کتاب ہے۔ اسے آپ قافلۂ دعوتِ حق کی تاریخ بھی کہہ سکتے ہیں۔ ضمناً اس میں بہت سے تبصرے اور بہت سی معلومات آگئی ہیں۔ مصنف لکھتے ہیں: ’’مؤلف کو رسولؐ اللہ اور آپؐ کے لائے ہوئے دین اسلام سے جو محبت ہے اس کی خاطر یہ کتاب صرف اللہ کی رضا کے حصول کے لیے لکھی اور شائع کی گئی ہے‘‘ (جلد۲، ص۹)۔ بلاشبہہ یہ پانچ جلدیں مصنف کے خلوص، لگن، تحقیق ، محنت اور عزمِ صمیم کا حاصل ہیں۔

مصنف کا اسلوب سادہ اور آسان ہے۔ کتاب خوب صورت اور طباعت و اشاعت معیاری ہے۔ درحقیقت یہ ایک مستقل زیرمطالعہ رکھنے والی کتاب ہے۔ (رفیع الدین ہاشمی)


 حیاتِ انبیا ؑ، تالیف: محمد اقبال مرزا۔ ملنے کا پتا: دارِحمزہ، CB-18/1 سرسیّد کالونی،نیو گدوال،  واہ کینٹ۔ فون: ۴۹۰۹۲۳۸-۰۵۱۔ صفحات: ۲۲۴۔ قیمت: ۲۵۰ روپے ۔

مؤلف کو اپنی ملازمت کے دوران لندن میں کچھ عرصہ قیام کا موقع ملا۔ وہاں عیسائیوں سے بحث مباحثے کے دوران انھیں محسوس ہوا کہ عیسائیت کے بارے میں اِن کا علم محدود ہے،  جب کہ عیسائی بھی اسلام کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں۔ چنانچہ انھوں نے قرآن، بائبل اور جدید سائنس کی روشنی میں مطالعہ و تحقیق کے بعد مذکورہ کتاب مرتب کرنے کا فیصلہ کیا۔یہ کتاب حضرت آدم ؑ سے لے کر حضرت اسماعیلؑ و حضرت اسحاق ؑ تک کے تذکرے پر مبنی ہے۔ قرآن اور بائبل کے حوالوں اور تقابلی مطالعے کے ساتھ ساتھ جدید سائنس اور آثارِ قدیمہ کے شواہد بھی پیش کیے گئے ہیں۔ اس طرح یہ جہاں اسلام اور عیسائیت کے حوالے سے تقابل ادیان کے لیے مفید مطالعہ ہے، وہاں جدید معلومات نے اس کتاب کو مزید دل چسپی کا باعث بنا دیا ہے۔ تقابل ادیان کے ساتھ ساتھ دعوتی مقاصد کے لیے مفید کتاب۔(امجد عباسی)


فکرِ سیاسی کی تشکیلِ جدید، ڈاکٹر معین الدین عقیل۔ ناشر: مکتبہ تعمیر انسانیت، غزنی سٹریٹ، اُردو بازار ، لاہور۔فون: ۳۷۲۳۷۵۰۰- ۰۴۲ ۔صفحات : ۹۳۔ قیمت (مجلد): ۱۸۰ روپے۔

قوموں کی تعمیر و تخریب تخت نشینوں کے ہاتھوں ہوتی ہے۔ یہ عجیب بات ہے کہ ہربرسرِاقتدار گروہ نے راج تو کیا سیاست کی بساط پر، مگر جو تخت کی بارہ دری سے باہر ہے اسے کہا: ’’سیاست گندا کھیل ہے‘‘ یا ’’تمھارا کیا کام سیاست سے؟‘‘

ڈاکٹر معین الدین عقیل نے اس مختصر سی کتاب میں، ہماری قومی زندگی کے حوالے سے  اہم فکری، سیاسی اور تہذیبی لوازمہ فراہم کیا ہے۔ انھوں نے اس مطالعے کو سرسیّداحمد خاں اور     علّامہ اقبال کے افکار سے منسوب کیا ہے، جو اس حد تک درست ہے کہ سرسیّد کا خطبہ (ص ۴۱-۴۹) اور اقبال کا خطبہ (۵۶-۷۲) شامل ہے۔ یہ دونوں خطبات کسی تشریح کے محتاج نہیں کہ یہ اپنی جگہ فکرودانش کی دستاویزات ہیں۔ معین صاحب کے حواشی نے ان کی افادیت دوچند کردی ہے۔  تاہم، اس قیمتی فکری اثاثے کی روح وہ مقالہ ہے، جو ڈاکٹرمعین الدین نے ’سیّد احمد خاں اور اقبال‘ (ص۱۰-۳۵) تحریر کیاہے۔ ہند میں مسلمانوں کی ایک ہزار سالہ روایت کے فکری، عملی، سیاسی اور مذہبی اُتارچڑھائو، بلکہ تضادات و امکانات کے دَر وَا کرتا ایسا جان دار بہی کھاتہ، اس انداز سے کبھی پہلے نظر سے نہیں گزرا۔ اس تخلیقی مضمون اور تاریخ و تہذیب پر نقد کے حوالے سے معین صاحب مبارک باد کے مستحق ہیں۔ البتہ اتنی عام فہم کتاب کا عنوان اتنے تکلف کی نذر کرنا ضروری نہیں  تھا۔ (سلیم منصور خالد)


ڈاکٹر ابن فرید، علمی و ادبی خدمات، ڈاکٹر زبیدہ جبیں۔ ناشر: ادارہ ثقافت اسلامیہ، ۲-کلب روڈ، لاہور۔ فون:۳۶۳۰۵۹۲۰-۰۴۲۔ صفحات(مجلد): ۳۴۶۔ قیمت: ۶۰۰ روپے۔

ادب و تحقیق اور تاریخ و صحافت کے میدان میں لکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ لیکن ذہن اور قلم کو اعلیٰ قدروں اور اخلاقی ضابطوں کی ترویج کے لیے استعمال کرنے والوں کی تعداد بہت کم ہے، اور اس چھوٹی سی تعداد میں بھی مؤثر ابلاغ کرنے والے تو مزید کم ہیں۔ ڈاکٹر ابن فرید (۱۹۲۵ء- ۲۰۰۳ء) اسی کم یاب تعداد سے تعلق رکھتے تھے۔ انھوں نے اسلامی ادبی تحریک کے خدوخال نمایاں کرنے اور تنقیدی اصولوں کو مرتب کرنے میں قابلِ لحاظ کردار ادا کیا۔

ڈاکٹر ابن فریدایک نام وَر نقّاد، بلندپایہ افسانہ نگار اور علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں سماجیات کے معلّم تھے۔ انھوں نے ادب کے عمومی موضوعات کے علاوہ بچوں اور خواتین کے سماجی مسائل پر بھی بطور ایک سماجی مصلح کے قلم اُٹھایا ہے۔ انھوں نے افسانوی ادب کا قابلِ قدر قلمی اثاثہ چھوڑا ہے۔ ان کی اسی خوبی نے زیرنظر کتاب کی مصنفہ کو اس چیز پر آمادہ کیا کہ وہ ان کے علمی و قلمی آثار کا تحقیقی مطالعہ کریں۔ اس کوشش میں وہ کامیاب بھی رہی ہیں۔ علی گڑھ کے پروفیسر اصغر عباس کے بقول: وہ اُردو کے معتبر ادیبوں میں سے تھے لیکن ان کی ادبی عظمت کا ابھی تک اعتراف نہیں ہوا تھا۔ ڈاکٹر زبیدہ جبیں نے پہلی بار بڑی کاوش سے ابن فرید کی بڑی مربوط تصویر پیش کی ہے… اس لیے یہ [پی ایچ ڈی کے] روایتی تحقیقی مقالوں میں منفرد ہے‘‘۔

اگرچہ، ابن فریدمرحوم کی کئی تحریریں ہمارے زیرمطالعہ رہی رہیں، لیکن اس کتاب نے مرحوم کی علمی وفکری قدرومنزلت کے باب اس مہارت اور محنت سے کھولے ہیں کہ انھیں دوبارہ پڑھنے اور دوسروں تک پہنچانے کی اُمنگ پیدا ہوئی ہے۔(س م خ )


نارمل زندگی، ترجمہ: خالد لطیف، تدوین ڈاکٹر شائستہ خالد: ناشر: اعزاز کامران پبلی کیشنز، لاہور۔ فون: ۶۲۳۹۳۲۹- ۰۳۰۰۔ صفحات: ۲۵۶۔ قیمت (مجلد): ۳۰۰ روپے۔

سواے چند مستثنیات کے، اللہ تعالیٰ انسانوں کی عظیم اکثریت کو نارمل زندگی عطا فرماتا ہے۔ لیکن کہیں پر خانگی اور سماجی ماحول، یا پھر خود فرد کے غیرمعتدل رویے اس کی زندگی کو ناہنجار اور ابنارمل بنا دیتے ہیں۔ اس طرح وہ فرد اپنی ذات اور معاشرے کے لیے بھی آزمایش کا ذریعہ بن جاتا ہے۔

زیرنظر کتاب میں محنت سے دنیا کے معروف ماہرین نفسیات کے مشاہدات و تجربات کو یک جا کیا گیا ہے۔ اس طرح ارادی اور غیرارادی محرکات کا سراغ لگاکر، ان نفسیاتی صدمات اور نقصانات سے بچنے کی تدابیر بیان کی ہیں۔ ایک سائنسی موضوع ہونے کے باوجود زبان عام فہم اور پُراثر ہے۔ (س م خ )


شوگر کو شکست دیجیے، مرتبہ: محمد متین خالد۔ ناشر: علم و عرفان ، الحمدمارکیٹ، ۴۰-اُردو بازار، لاہور۔ فون: ۳۷۲۲۳۵۸۴- ۰۴۲۔ صفحات : ۳۱۸۔ قیمت (مجلد): ۶۰۰ روپے۔

اللہ تعالیٰ نے انسان کو صحت ، صلاحیت اور ذہن کی اَنمول نعمت عطا فرمائی ہے۔ تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ صحت اور صلاحیت ِ کار میں ضُعف و اضمحلال پیدا ہوتا چلا جاتا ہے۔ عصرِحاضر کے بہت سے مفاسد میں چند بیماریاں اتنی عام اور مہلک ہیں کہ مریض ان کا نام سن کر ہی ہمت چھوڑ دیتا ہے۔ ایسی ہی ایک عام بیماری شوگر یا ذیابیطس ہے۔

محمد متین خالد نے زیرنظر کتاب میں ایسے اکیاون مضامین مرتب کرکے پیش کیے ہیں، جو اس بیماری کے خوف سے آزادی، پنجہ آزمائی اور زندگی کو کارآمد بنا کر گزارنے کے گُر سکھاتے ہیں۔ یہ کتاب دل چسپ بھی ہے اور معلومات افزا بھی۔ (س م خ )