حسب ِ اعلان ۲۱‘ ۲۲ اکتوبر ۱۹۴۳ء کو مشرقی یوپی اور بہار کے ارکانِ جماعت کا اجتماع دربھنگہ میں منعقد ہوا جس میں حسب ِ ذیل ارکان شریک ہوئے۔ ]مولانا مودودی اور ۱۴[… ارکان کے علاوہ آٹھ دس ہمدردانِ جماعت بھی مختلف مقامات سے آگئے تھے۔
اجتماع کے لیے دربھنگہ کی آبادی سے ڈیڑھ دو میل دُور سرسبز کھیتوں کے درمیان ایک الگ تھلگ مقام تجویز کیا گیا تھا تاکہ سکون کے ساتھ کام کیا جا سکے۔ ۲۱ اکتوبر کی صبح کو پہلی نشست ہوئی۔ تلاوتِ قرآن مجید کے بعد سب سے پہلے ارکانِ جماعت کا ایک دوسرے سے تفصیلی تعارف ہوا۔ اس کے بعد مولانا مودودی صاحب نے ایک افتتاحی تقریر کی اور حسب ِ ذیل امور پر روشنی ڈالی:
ا- تحریک اس وقت کس مرحلے پر ہے؟
۲- ارکان اور جماعتوں کی حالت کیا ہے؟
۳- کس نوعیت کی مشکلات درپیش ہیں؟
۴- مالی حالات کیسے ہیں؟
۵- کام کو کس نقشے پر آگے بڑھانا مدنظرہے؟
۶- ہماری تحریک اور دوسری تحریکوں کی نوعیت میں فرق کیا ہے؟
۷- کس قسم کے کام اصل انقلابی حرکت سے پہلے کرنے ضروری ہیں؟
۸- بعض ارکانِ جماعت میں جو سرد مہری پائی جاتی ہے اس کے اصل وجوہ کیا ہیں؟
۹- کن غلط فہمیوں کے ماتحت محدود پروگراموں کا مطالبہ کیا جا رہا ہے؟ (’’رُودادِ اجتماع دربھنگہ‘‘، سید عبدالعزیز شرقی‘ ترجمان القرآن‘ جلد ۲۳‘ عدد ۵-۶‘ذوالقعدہ‘ ذوالحجہ ۱۳۶۲ھ‘ نومبر‘ دسمبر ۱۹۴۳ئ‘ ص ۲-۳)