نومبر ۲۰۱۰

فہرست مضامین

۶۰ سال پہلے

| نومبر ۲۰۱۰ | ۶۰ سال پہلے

Responsive image Responsive image

جداگانہ قومیت کا احساس

اب یہ صاف نظر آرہا تھا کہ ہندستان کی تاریخ کا وہ عارضی دور عن قریب ختم ہونے والا ہے جس میں ایک بیرونی قوم کے مٹھی بھر افراد یہاں حکومت کر رہے تھے اور وہ مستقل دور شروع ہونے والا ہے جس میں واحد قومیت، جمہوریت اور لادینی کے اصولوں پر اسی ملک کی اکثریت یہاں حکومت کرے گی۔ اس موقع پر ہمارے لیے یہ ضروری ہوگیا کہ اس آنے والے دور کے خطرات مسلمانوں کے سامنے صاف صاف کھول کر پیش کردیں، کیونکہ ہمارے سامنے یہ بات بالکل واضح تھی کہ اس نظام میں کوئی آئینی تحفظ مسلمانوں کو اور ان کی تہذیب کو اکثریت اور اس کی تہذیب میں گم ہونے سے نہ بچا سکے گا۔ اس صورت میں ہمارے لیے اپنے نصب العین کا حصول اگر ناممکن نہیں تو نہایت دشوار ضرور ہوجائے گا۔ چنانچہ اسی خطرے کو محسوس کر کے ۱۹۳۷ء سے ۱۹۳۹ء تک مسلسل تین سال ان صفحات میں وہ مضامین لکھے جاتے رہے جو مسلمان اور موجودہ سیاسی کش مکش حصہ اوّل و حصہ دوم اور ’مسئلہ قومیت‘ کے نام سے کتابی صورت میں شائع ہوچکے ہیں۔ ان مضامین میں ہم نے مسلمانوں کو یہ احساس دلایا کہ اگر انھوں نے واحد قومیت کا اصول تسلیم کرکے ایک جمہوری لادینی نظام کے قیام کو قبول کرلیا تو یہ ان کے لیے خودکشی کا ہم معنی ہوگا۔

ہمیں یہ دعویٰ نہیں ہے کہ ان تین سالوں کے دوران میں مسلمانوں کے اندر کانگریسی نظریے کا زوال اور اپنی جداگانہ قومیت کے احساس کا نشوونما جو کچھ بھی ہو ا، وہ ہماری ان کوششوں کا نتیجہ تھا، مگر اس بات سے شاید ہمارا کوئی مخالف بھی سچائی کے ساتھ انکار نہیں کرسکتا کہ نتیجے کے ظہور میں کچھ ہماری کوششوں کا دخل بھی تھا۔ (’اشارات‘  سید ابوالاعلیٰ مودودی، ترجمان القرآن، جلد۳۵، عدد۱، محرم ۱۳۷۰ھ، نومبر ۱۹۵۰ئ، ص۶-۷)