مئی ۲۰۱۹

فہرست مضامین

مدیر کے نام

| مئی ۲۰۱۹ | مدیر کے نام

Responsive image Responsive image

راشد فاروق ، فیصل آباد

ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی ، عصرِ حاضر میں تحریک اسلامی کے ایک جیّد عالم اور اسلامی معاشیات کی تحریک کے مرکزی قائدین میں شامل ہیں۔ ان کا فکر انگیز مقالہ ’اسلامی تحریکات: مستقبل اور مقاصد شریعت‘ (اپریل۲۰۱۹ء) غوروفکر کے ان زاویوں کو کھولتا ہے کہ جن کی طرف عام طور پر نظر نہیں جاتی یا پھر ان پر بات کرتے ہوئے ،  روایت پسند ی آڑے آ جاتی ہے۔ نجات اللہ صاحب کے سوالات کا تعلق تکثیری معاشروں سے بھی ہے۔ اگرچہ ادارہ ترجمان نے جھجکتے ہوئے مضمون دیا ہے، حالاں کہ اس جھجک کی کچھ ضرورت نہ تھی۔ صاحب ِمقالہ نہ تو دین کے معاملے میں معذرت خواہ ہیں اور نہ اسلام کے درد سے ناواقف ۔ یقینا اہل حل وعقد اس مقالے پر توجہ فرمائیں گے۔


پروفیسر اعجاز احمد وہرہ، ایڈ نبرگ، اسکاٹ لینڈ

’مسجد: مرکزِ عبادت، تربیت اور خدمت ‘ کے مصنف ایچ عبدالرقیب نے ایک نہایت اہم مسئلے کی طرف توجہ دلائی ہے ۔ اسلام کا مقصد یقینا ایک ایسے معاشرتی نظام اور ایسے طرزِ زندگی کی تعمیر وتشکیل ہے، جو اخوت   اور انصاف پر مبنی ہو۔ اصولاً ایک محلے میں ایک ہی مسجد ہو تو اچھا ہے، جس میں تمام مسالک کے مسلمان بھائیوں کے لیے اپنے مسلک کے تحت نماز کی گنجایش اور سماجی سطح پر یک جائی ، تعاون اور باہم فکر مندی کا سامان ہو۔ 


اکبر شعور ، کراچی

محترم سیّد علی گیلانی صاحب کے خطبے ’کشمیر :منزل صرف آزادی ‘ میں دلیل ، جرأت اور کمٹ منٹ کی پختگی اپنے نقطۂ عروج پر پہنچ کر اسلامیانِ عالم کو جھنجھوڑتی ہے۔ نیز اہلِ کشمیر کا اصولی موقف مدلّل انداز میں سامنے آتا ہے۔


سعید اکرم  ، سہگل آباد، چکوال

پروفیسر خورشیداحمد کا مضمون : ’اقبال: اسلامی احیائی تحریک کا معمار‘ علّامہ کے فکری اور تہذیبی کارنامے پر اختصار و جامعیت سے روشنی ڈالتا ہے۔ مسجد کے مقام کو سمجھنے کے لیے اسلام جو فکر دیتا ہے، ایچ عبدالرقیب کی تحریر، اسے سمجھنے میں بڑی معاونت فراہم کرتی ہے۔ چودھری محمد اسلیم سلیمی صاحب نے حُسنِ اخلاق پیدا کرنے کے لیے سیرت النبیؐ کے مطالعے اور اس کی روشنی میں خود کو سنوارنے کی اچھی دعوت دی ہے۔


خدیجہ حسین، اسلام آباد

’اشارات‘ میں نہ صرف علامہ محمد اقبال کی فکر کا تعارف کرایا گیا ہے بلکہ ایک مختصر مضمون میں بہت  بڑے موضوعات بھی سمجھا دیے گئے ہیں۔ اس طرح یہ تحریر ایک جانب تفہیمِ اقبال کے سلسلے میں حددرجہ مددگار ثابت ہوتی ہے، تو دوسری جانب موجود ہ زمانے میں مسلمانوں کے مسائل کی جڑ اور بنیاد کو سمجھنے میں بھی معاون بنتی ہے۔ 


ساجدہ کریم، پشاور

اپریل کا پورا شمارہ یاد گار ہے۔ اشارات کے بعد ، ’رسائل ومسائل‘ میں مولانا مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی مجلس میں سوال کرنے اور جواب سننے تک کی سہولت میسر آئی جس کے لیے ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کے شکرگزار ہیں۔ تذکیر کے باب میں ڈاکٹر جاسم مطوع کی تحریر ’گفتگو: فکرمندی اور بدی سے‘ کئی طویل تقریروں پر بھاری ہے۔ محترم چودھری محمد اسلم سلیمی صاحب نے حسنِ اخلاق کی تعمیر کے لیے سیرت پاک سے پھول چُن کر قارئین کے مطالعے کے لیے پیش کیے ہیں۔ جناب افتخار گیلانی نے جموں وکشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی کا پس منظر جس خوبی سے بیان کیا ہے، وہ آنکھیں کھول دینے والا ہے۔ 


نعمان اصغر، لاہور

مراد علوی صاحب نے مولانا مودودیؒ کی کتاب الجہاد فی الاسلام کے پس منظر پر بہت سلیقے سے روشنی ڈالی ہے۔ حیرت ہے کہ سو سال گزرنے کے باوجود منظر وہی ہے۔ لیکن افسوس کہ آج کے زمانے میں ویسی جرأتِ اظہار رکھنے والے مسلمان اہلِ قلم کم یاب ہیں۔ مضمون نگار نے بڑی خوبی سے تاریخ کو آج سے جوڑ کر پیش کیا ہے۔ 


راجا محمد عاصم  ، کھاریاں

’اشارت‘ میں علامہ اقبال ؒ کی شخصیت کے دینی جذ بے اور افکار کو خوب صورت پیرائے میں بیان کیا گیا ہے ۔ محترم ایچ عبدالرقیب کے مضمون ’مسجد: مرکز ِ عبادت ، تربیت اور خدمت ‘ نے اسلامی معاشرے میں مسجد کی مرکزیت کو واضح کیا ہے ، حالاںکہ ہمارا خیال یہ ہوتا ہے مسجد میں نماز کی ادایگی کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہوسکتا۔ اسی طرح ڈاکٹر شائستہ پروین نے بچوں کی تربیت کے ایک خاص پہلو کو اُجاگر کرتے ہوئے تربیت کے اہم تقاضے بیان کیے ہیں۔ ’رسائل ومسائل‘ میں اہم مسائل کو مختصر اور جامع انداز میں بیان کیا گیا ہے۔

گذشتہ چھے ماہ کے دوران، عالمی ترجمان القرآن میں شائع ہونے والے متعدد یادگار مضامین کے مصنف جناب جاوید اقبال خواجہ (پ:یکم مارچ ۱۹۵۳ء) ۸؍اپریل ۲۰۱۹ء کو لندن میں وفات پاگئے ہیں، اِنَّـا لِلّٰہِ     وَ اِنَّـا اِلَیْہِ   رٰجِعُوْنَ ۔مرحوم کی مغفرت کی دعا کے لیے درخواست ہے۔ ادارہ