نومبر ۲۰۱۸

فہرست مضامین

۶۰ سال پہلے

| نومبر ۲۰۱۸ | ۶۰ سال پہلے

Responsive image Responsive image

ماہ نامہ چراغِ راہ (کراچی) اسلامی قانون نمبر ، جلد اوّل و دوم، مرتب: پروفیسر خورشیداحمد۔ قیمت، جلداوّل: چار روپے۔ جلد دوم: تین روپے آٹھ آنے۔ صفحات: ۳۵۰۔ مقامِ اشاعت: دفترچراغِ راہ، کراچی۔

اس ملک میں بعض اہم مراحل پر چراغِ راہ نے جو فکری اور علمی رہنمائی لوگوں کو دی ہے وہ کسی صاحب ِ نظر سے پوشیدہ نہیں۔ اسی سلسلے کی تازہ ترین پیش کش اسلامی قانون نمبر ہے۔ اس نمبرمیں جو دو جلدوں پر مشتمل ہے، تقریباً وہ سارے مسائل آگئے ہیں جو اس ضمن میں سامنے آسکتے ہیں۔ اس نمبر کے لکھنے والوں میں اسلامی دنیا کی نام وَر شخصیتوں کے علاوہ بعض غیرمسلم اہلِ علم بھی شامل ہیں۔ کسی انسانی کوشش کو خواہ وہ کتنی ہی اچھی اور عمدہ ہو، آخری اور مکمل نہیں کہا جاسکتا۔ یہی حال اس نمبر کا بھی ہے لیکن یہ بات بلاخوف تردید کہی جاسکتی ہے کہ اُردو میں اسلامی دستور پر کسی کتاب یا رسالے میں آج تک اس قدر مواد جمع نہیں کیا گیا جتنا کہ اس میں موجود ہے۔ اس کامیاب کوشش کے لیے چراغِ راہ کے اربابِ بست و کشاد اور خصوصاً اس کے نوجوان و فاضل مدیر بہت زیادہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔

مولانا مودودی اور تصوف ، مرتبہ:مولانا ابومنظور شیخ احمد۔ ناشر: مکتبہ جہانِ نو، سرگودھا۔ صفحات: ۱۴۰، قیمت: ڈیڑھ روپیہ۔ طباعت کا معیار عمدہ۔

مولانا سیّدابوالاعلیٰ مودودی پر جو مختلف اعتراضات وقتاً فوقتاً کیے گئے ہیں، اُن میں ایک بڑا اعتراض یہ بھی ہے کہ مولانا تصوف کی مخالفت خواہ مخواہ کرنے لگے ہیں۔ یہی اعتراض بعض بڑی واجب الاحترام شخصیتیں بھی کرتی ہیں، اس لیے ضروری تھا کہ اس اعتراض کا جائزہ لیا جاتا۔ اسی ضرورت کے پیش نظر مولانا ابومنظور شیخ احمد نے اس موضوع پر قلم اُٹھایا اور یہ ثابت کیا ہے کہ: اگر تصوف سے مراد تزکیۂ نفس ہے تو پھر مولانا بھی اس کے اُسی طرح قائل ہیں جس طرح کہ کسی مسلمان کو ہونا چاہیے۔ اسی سے اس کے اندر اخلاص اور بے لوثی پیدا ہوتی ہے اور اسی راہ پر چل کر وہ صبروثبات جیسی لازوال نعمت پاتا ہے۔ لیکن اگر تصوف سے مراد اشراقی، رواقی، زرتشتی اور ویدانی فلسفوں کا وہ ملغوبہ ہے، جس میں مشرکانہ تخیلات اور اعمال تک خلط ملط ہوگئے ہوں تو اُس تصوف کے مولانا نہ صرف قائل ہی نہیں بلکہ سخت مخالف بھی ہیں اور اسے بیخ و بُن سے اُکھاڑنا خدمت ِ دین سمجھتے ہیں‘‘۔ زیرتبصرہ کتاب کا اندازِ بیان بڑا سنجیدہ اور باوقار ہے۔ (’مطبوعات‘، پروفیسر عبدالحمید صدیقی، ترجمان القرآن ، جلد۵۱، عدد۲، نومبر ۱۹۵۸ء، ص ۶۲-۶۳)