پریس اور کاغذ کے لیے ہم نے اپنے ہمدردوں سے اعانت کی درخواست کی تھی۔ اس کے جواب میں ۵ستمبر تک جو رقمیں وصول ہوئی ہیں ان کی مجموعی مقدار دو ہزار سات سو چھبیس روپے ہے۔ اس میں سے ۱۶۲۶ روپے بطور اعانت آئے ہیں اور ۱۱ سو روپے بطور قرض۔ پریس خرید لیا گیا ہے اور یہاں لاکر نصب کیا جا چکا ہے۔ اب صرف بجلی کی آمد اورڈیکلریشن کی منظوری کا انتظار ہے۔ یہ دو مرحلے طے ہونے کے بعد ان شاء اللہ ہماری مطبوعات خود اپنے پریس میں طبع ہونے لگیں گی۔ اب دوسری اہم ضرورت کاغذ کے ذخیرہ کی فراہمی ہے جس کے لیے ہم پوری جدوجہد کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ابھی ہم کو مزید اعانت کی ضرورت ہے۔ (’’اشارات‘‘، ابوالاعلیٰ مودودی، ترجمان القرآن‘ جلد ۲۱‘ عدد ۲‘ شعبان ۱۳۶۱ھ‘ ستمبر ۱۹۴۲ء‘ ص ۲)