مارچ۲۰۰۷

فہرست مضامین

جماعت اسلامی کی دعوت

| مارچ۲۰۰۷ | ۶۰ سال پہلے

Responsive image Responsive image

ہم صرف اصل اسلام اور بے کم و کاست پورے اسلام کو لے کر اُٹھے ہیں اور مسلمانوں کو ہماری دعوت اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ آئو ہم سب مل کر اس کو عملاً قائم کریں اور دنیا کے سامنے اس کی شہادت دیں۔

اجتماع کی بنیاد ہم نے پورے دین کو قرار دیا ہے‘ نہ کہ اس کے کسی ایک مسئلے یا چند مسائل کو۔ اجتہادی مسائل میں ہم تمام ان مذاہب و مسالک کو برحق تسلیم کرتے ہیں جن کے لیے    قواعد شریعت میں گنجایش ہے‘ ہر ایک کا یہ حق تسلیم کرتے ہیں کہ ان مذاہب و مسالک میں سے‘   جس کا جس پر اطمینان ہو وہ اپنی حد تک اس پر عمل کرے‘ اور کسی خاص اجتہادی مسلک کی بنیاد پر  گروہ بندی کو ہم جائز نہیں رکھتے۔

اپنی جماعت کے بارے میں بھی ہم نے کوئی غلو نہیںکیا ہے۔ ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ حق صرف ہماری جماعت میں دائرو منحصرہے۔ ہم کو اپنے فرض کا احساس ہوا اور ہم اُٹھ کھڑے ہوئے۔ آپ کو آپ کا فرض یاد دلا رہے ہیں۔ اب یہ آپ کی خوشی ہے کہ آپ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں‘ یا خود اُٹھیں اور اپنا فرض ادا کریں‘ یا جو بھی آپ کو یہ فرض ادا کرتا نظر آئے اس کے ساتھ مل جائیں۔

امارت کے باب میں بھی ہم کسی غلو کے مرتکب نہیں ہوئے ہیں۔ ہماری یہ تحریک کسی شخصیت کے بل پر نہیں اٹھی ہے جس کے لیے کسی خاص منصب کا دعویٰ کیا گیا ہو‘ جس کی کرامتوں اور الہامات اور تقدس کی داستانوں کا اشتہار دیا جاتا ہو‘ جس کی ذاتی عقیدت پر جماعت کی بنیاد رکھی گئی ہو‘ اور جس کی طرف لوگوں کو دعوت دی جاتی ہو۔ دعووں اور خوابوں اور کشوف و کرامات اور  شخصی تقدس کے تذکروں سے ہماری تحریک بالکل پاک ہے۔ یہاں دعوت کسی شخص کی طرف نہیں ہے بلکہ اُس مقصد کی طرف ہے جو قرآن کی رو سے ہر مسلمان کا مقصد زندگی ہے اور ان اصولوں کی طرف ہے جن کے مجموعے کانام اسلام ہے۔ (’شہادتِ حق‘، سیدابوالاعلیٰ مودودی‘ ترجمان القرآن‘ جلد ۳۰‘ عدد ۴‘ ربیع الثانی ۱۳۶۶ھ‘ مارچ ۱۹۴۷ء‘ ص ۲۲۵-۲۲۶)