مارچ۲۰۰۷

فہرست مضامین

مدیر کے نام

| مارچ۲۰۰۷ | مدیر کے نام

Responsive image Responsive image

راشد الیاس ‘لاہور

’ٹیلی وژن یا پنڈورا باکس‘ (فروری ۲۰۰۷ء) اپنے موضوع پر بہت متاثرکن تحریر تھی۔ شاہ نواز فاروقی نے بجاطور پر توجہ دلائی ہے کہ میڈیا کے خلاف معاشرے میں انفرادی ردعمل تو موجود ہے لیکن اجتماعی سطح پر ردعمل نہیں پایا جاتا‘ اگر ہے تو مؤثر نہیں۔

فراز احمد‘ گوجرانوالہ

’روشن خیالی‘ اور ’اعتدال پسندی‘ ہمیں کہاں لے جائے گی___ ! اب تو بھارت پاکستان مشترکہ تعلیمی کمیشن بن گیا‘ اس کا دہلی میں اجلاس بھی ہوگیا اور ہم نے یہ خبر بھی پڑھ لی کہ پرائمری سطح پر ہمارے بچوں کو ہندو مذہب کی تفصیلات پڑھائی جائیں گی۔ اس پس منظر میں دیکھیں کہ اسلامی تعلیمات کو درسی کتب سے نکالا جارہا ہے۔

شبیراحمد انصاری ‘کراچی

’عزیمت و استقامت کی ایمان افروز داستان‘ (فروری ۲۰۰۷ء) نے دورِصحابہ ؓ کی یاد تازہ کردی۔

حمید اللّٰہ خٹک ‘ کرک

ایک خبر قارئین کے لیے: ٹونی بلیر حکومت میں خواتین کے امور کی وزیر رتھ کیلی نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مسلم خواتین کو حجاب کی آزادی حاصل رہنی چاہیے۔ یہ بات انھوں نے ۷ اکتوبر ۲۰۰۶ء کو لندن میں کابینہ کی میٹنگ میں اپنے ساتھی وزیر جیک سٹرا کے اس موقف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہی کہ برطانیہ میں آباد مسلم خواتین کو نقاب استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ وزیرخارجہ جیک سٹرا کے اس موقف پر کابینہ کے دوسرے ممبروں نے بھی تنقید کی۔ رتھ کیلی نے کہا:’’ پہلے میں بھی اسلامی حجاب کی مخالف تھی لیکن برطانیہ کی چند اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین سے گفتگو کے بعد میری راے بدل گئی ہے‘ خواتین اپنی مرضی سے حجاب کرتی ہیں۔ کمیونٹی کی طرف سے ان پر کوئی زورزبردستی نہیں۔برطانیہ میں مسلم خواتین کا حجاب سرے سے کوئی مسئلہ ہی نہیں‘‘۔ (دی آبزرور‘ ۸ اکتوبر ۲۰۰۶ء‘ بحوالہ  سہ روزہ دعوت، دہلی)

شیر علی ‘ لاہور

میرے والد  ’نومسلم کی سرگذشت‘ (جولائی ۲۰۰۶ء) کے راوی حسن علی گذشتہ دنوں (۱۰ محرم ۱۴۲۸ھ/ ۳۰جنوری ۲۰۰۷ء کو) قضاے الٰہی سے انتقال کرگئے۔ انا للّٰہ وانا الیہ رٰجعون۔ ان کی سرگذشت نے بہت سوں کو متاثر کیا۔اللہ ان کے درجات بلند کرے‘لغزشوں سے درگزر فرمائے۔آمین!