اس کتاب کے مرتبین نے تعارف میں لکھا ہے: ہمیں یہ کتاب ترتیب دینے کا خیال اسلامک فاونڈیشن بنگلہ دیش کی شائع کردہ : Reports on Islamic Education And Madarssa Education in Bengal (1861-1997) دیکھ کر آیا۔ چنانچہ مرتبین نے ۱۹۴۷ء سے تاحال اسلامی تعلیم پر پالیسی دستاویزات کو مرتب کیا گیا ہے۔ زیر نظر کتاب میں ۱۹۴۷ء سے ۱۹۷۰ء تک حسبِ ذیل رپورٹیں اور دستاویزات یک جا کی گئی ہیں:l پاکستان ایجوکیشن کانفرنس ، ۱۹۵۹ء lقومی تعلیم پر شریف کمیشن کی رپورٹ ۱۹۵۹ء lسید معظم حسین کمیٹی رپورٹ: اسلامی عربی یونیورسٹی کمیشن ، ۱۹۶۴ء- ۳ ۱۹۶ء lمشرقی پاکستان مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ، ۱۹۶۶ء lمدرسہ ایجوکیشن پر ۶۷-۱۹۶۶ء کے سیمی نار کی رُوداد l نور خان کمیشن کی رپورٹ ۱۹۶۹ء lنئی تعلیمی پالیسی ۱۹۷۰ء ۔
مرتبین نے مغربی مصنّفین کی اس غلط فہمی کا ازالہ کرنے کی کوشش کی ہے، پاکستان میں اسلامی تعلیم کا دائرہ صرف دینی مدارس تک محدود ہے۔ اسکولوں ، کالجوں اور یونی ورسٹیوں میں جو مذہبی تعلیم دی جاتی ہے، وہ بھی اسلامی تعلیم کے زمرے میں شمار ہوتی ہے۔
مرتبین نے دوسری جلد بھی جلد شائع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اقبال انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ براے تحقیق ومکالمہ (IRD ) کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ممتاز احمد ( م: ۳۰ مارچ ۲۰۱۶ء ) نے کتاب کا انتساب پروفیسر ظفر اسحاق انصاری کے نام کیا تھا، مگر وہ ممتاز صاحب کے ۲۶ روز بعد (۲۴؍اپریل ۲۰۱۶ء ) انتقال کر گئے۔ یہ کتاب ان دونوں محترم اور ممتاز محققین کی یاد تازہ کرتی رہے گی۔ (رفیع الدین ہاشمی)
علامہ اقبال جیسی مختلف الحیثیات شخصیت کے سوانح اور فکر وفلسفے پر ہزارسے اوپر کتابوں کے باوجود ، نئی کتابوں کی تالیف واشاعت کا سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب میں علامہ اقبال کے ملکی اور غیر ملکی اسفار کی تفصیلات جمع کی گئی ہیں۔ اقبال کا پہلا قابلِ ذکر سفر انگلستان کا تھا، جس سے تین سال بعد وہ تین ڈگریاں لے کر واپس آئے ۔ بعد ازاں انھوں نے حیدر آباد دکن ، کشمیر ، مدراس ، میسور، الٰہ آباد ، شملہ ، افغانستان، سرہند شریف ، بھوپال، دہلی اور پانی پت کے سفر کیے۔ درمیان میں دوبار یورپ گئے اور ان دوروں میں انھوں نے انگلستان کے علاوہ ہسپانیہ ، اٹلی ، مصر ،فلسطین کے مختلف علاقوں اور شہروں کے علاوہ بیت المقدس کی زیارت کی۔
مؤلف پیشے کے اعتبار سے انجینیر ہیں ۔ برسوں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سے وابستہ رہے۔ اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات کی ساتھ ساتھ انھوں نے فروغِ اقبالیات کو بھی مقاصد زندگی میں شامل کیے رکھا۔ جس کا حاصل زیرِ نظر کتاب، یعنی اسفارِ اقبال کا ایک بہترین موقع ہے۔ سلیقے سے مرتب کی گئی یہ کتاب اقبالیات کی دل چسپ کتابوں میں شمار ہوتی ہے۔ طباعت اور اشاعتی معیار اطمینان بخش ہے۔ (رفیع الدین ہاشمی)
oسیرت سید الابرار ؐ ، منیر احمد خلیلی ۔ ناشر : ادبیات ، غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور۔ صفحات : ۴۹۴۔ قیمت : ۸۵۰ روپے۔[سیرتِ پاکؐ پر اس کتاب کے پہلے حصے میں ولادت سے وفات تک کے واقعات کا تذکرہ ہے، دوسرے حصے میں سیرت وسنّت کے قرآنی گوشوں ، تزکیہ وتربیت ، دعوت وتبلیغ ، امربالمعروف ونہی عن المنکر اور حقوق النبیؐ پر بات کی گئی ہے۔ مؤلف نے جو لکھا ، سیرت پر ماقبل اردو کتابوں اور عربی مآخذ کو سامنے رکھ کر چھان پھٹک کر ذمّہ داری سے لکھا ۔ یہ کتاب اردو کے ذخیرہ سیرت النبی ؐ میں اچھا اضافہ ہے۔ ]