مسلمان خاندانوں کو اپنے خاندانی کاروبار کے تسلسل، تقسیم دولت اور جانشینی کے لیے کیا کرنا چاہیے؟موت برحق ہے۔ جب کاروبار یا خاندان کے سربراہ کا انتقال ہوتا ہے تو دو اہم امور پیش آتے ہیں:
پہلا یہ کہ ترکہ یا وراثت کی تقسیم (مالی معاملات جس میں اثاثہ جات، قرض، اور وصیت شامل ہے)، اور دوسرا یہ کہ جانشینی (انتظامی اور خاندان کی اقدار اور روایات کے معاملات)۔
اس سلسلے میں یہاں چند معاملات کی نشاندہی کریں گے۔ امید ہے کہ کاروباری خاندانوں کے سربراہ ان نکات پر غور کریں گے، مگر تفصیلات کے لیے ماہرین سے رابطہ ضروری ہے:
وراثت کی تقسیم
وراثت سے متعلق قانونی تقاضوں اور شرعی قوانین کو سمجھیں۔اس سلسلے میں فقہا اور قانونی مشیروں سے مشورہ کریں۔ اسلامی مالیات اور وراثتی قوانین کے ماہرین سے رہنمائی لیں۔
اگر دولت زندگی ہی میں تقسیم کردی گئی ہے تو صورت حال مختلف ہوسکتی ہے۔
کاروبار میں مصروف خاندان کے افراد کی حیثیت معاون ، ملازم یا شریکِ کاروبار کی ہوتی ہے۔ یہ چیزیں اگر سربراہ کی زندگی میں طے ہوجائیں اور تحریر بھی ہوجائیں اور قانونی حیثیت بھی دے دی جائے، تو بہت سے فسادات اور اختلافات سے بچا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا نے اپنی ویب سائیٹ پر کافی رہنمائی کی ہے۔
کاروباری کی جانشینی
کاروبار کی جانشینی کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کریں۔یہ انتظامی معاملہ بھی ہے اور اختیاراتی معاملہ بھی، جو زن، زر، زمین اور زور ( چار ’ز‘) کے باعث سیاسی بن جاتا ہے اور کش مکش کا شکار ہوجاتا ہے۔رفیق ، فریق بن جاتے ہیں اور فریق جب لڑتے ہیں تو آخرکار خاندان کے لوگ فقیر بن جاتے ہیں۔ خاندان کے جن لوگوں کے ساتھ شراکت ہے، بہتر ہے اپنی زندگی ہی میں اس حوالے سے ان سے بات چیت کرکے، حصوں اور ذمہ داریوں کا تعین کریں، اس پر اتفاق رائے پیدا کریں اور تحریر میں لاکر اسے قانونی شکل دیں۔
خاندانی دستور یا آئین کی تیاری
ایک خاندانی آئین تیار کریں جو کاروبار کی اقدار، وژن اور مشن کا خاکہ پیش کرے۔جس میں تسلسل اور بقا کے لیے یہ معاملات شامل ہوں۔
کاروبار میں شامل خاندان کے افراد کے لیے کردار اور ذمہ داریاں تفویض کریں۔
فیصلہ سازی کے عمل میں خاندان کے تمام افراد کو شامل کریں۔
کاروبار کے لیے ملکیت کا واضح ڈھانچا قائم کریں۔اگلی نسلوں میں ملکیت کی تقسیم اور تبدیلی کا طریقِ کار بھی واضح کرلیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ کاروبار ضابطے کے تحت متعلقہ حکام کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ معاہدۂ شراکت تحریری طور پر موجود ہے۔
کاروبار کی سمت، نصب العین، وژن، اور مشن کا تعین کریں۔
جانشینی کا منصوبہ بنائیں جو ملکیت اور انتظام کی منتقلی کا خاکہ پیش کرے۔ جانشین کو علم اور مہارت کی منتقلی کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔ اس کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور اَپ ڈیٹ کریں۔
عمل کی نگرانی کے لیے ایک جانشین اور ایک غیر جانب دار مشیر مقرر کریں۔
اس سلسلے میں خاندان کے تمام افراد کی ضروریات اور خواہشات پر غور کریں۔قائدانہ انداز میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں۔
خاندانی تنازعات کے حل کا لائحہ عمل تیار کریں۔اختلافات اور تنازعات میں فرق ہے۔ اختلاف سے نمٹنے کا طریقِ کار کیا ہوگا اور تنازعے کی صورت میں کیا کرنا ہے؟ اسے بھی تحریر میں لائیں۔ اس لیے کہ عدالتوں کے معاملات سے بچنے کے لیے اس دستاویز کی بڑی اہمیت ہے۔
کاروبار میں خاندان کے افراد کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور اعلیٰ کارکردگی پر اعتراف کے لیے ایک نظام بنائیں۔کارکردگی کے جائزے کا طریق کار بنائیں۔
کاروبار میں شامل خاندان کے افراد کے لیے اخلاقیات اور طرزِ عمل کا ضابطۂ اخلاق بنائیں۔
کاروبار میں شامل خاندان کے افراد کی ریٹائرمنٹ کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔خروج کا طریقِ کار بھی واضح کریں۔ کاروبار کی مالیت کا تعین کیسے ہوگا؟ اس کی بھی وضاحت کریں۔
انتظامی اور مالی معاملات
کاروبار میں ایک مضبوط مالیاتی اور شماریاتی نظام کی موجودگی کو یقینی بنائیں ۔موجودہ زمانے میں کمپیوٹر سسٹم کی موجودگی نے معاملہ بہت ہی آسان بنادیا ہے۔ ڈیش بورڈ، اتھارٹی اور منظوری کا سسٹم موجود ہے، داخلی کنٹرول کا نظام موجود ہے، چیکنگ ہوتی ہے، ریوینو کی تکمیل کنٹرول میں ہے، پیدوار کے حوالے سے اِن پٹ اور آؤٹ پٹ کا جائزہ لیا جاتا ہے، ضائع ہونے والے مال ، اور فرق آنے کی تحقیق کا طریق کار موجود ہے۔بجٹ باقاعدگی سے بنایا جاتا ہے اور حقیقی اخراجات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ مشاورت سے نظام چلایا جاتا ہے۔
ادارے کے فنڈز اور وسائل کے استعمال کے لیے واضح رہنما اصول قائم کریں۔
ماہانہ منافع کا تخمینہ لگا کر اور باہمی مشورہ کرکے فیصلہ کریں۔ تقریبات اور انفرادی اخراجات، کاروبار سے چارج نہیں ہوں گے۔ یہ اخراجات افراد کی صوابدید پر ہیں، کاروبار کو متاثر نہ کریں اور نہ کاروبار سے اس معاملے میں غیر معمولی قرض لیں۔ حج اور عمرہ آپ کی انفرادی عبادات ہیں، آپ کی زکوٰۃ آپ کا انفرادی معاملہ ہے، لہٰذا کاروبار کے منافع سے چارج نہیں ہونے چاہییں۔آپ کی ماہانہ تنخواہ یا وصولی طے شدہ تناسب کے ساتھ ہوں گی۔ آپ دوسرے کے کیش فلو کے معاملات کو متاثر کرکے کاروبار کی رقم سے اپنی جائیدادیں نہیں بنائیں گے۔ فاضل کیش کو باہمی مشورے سے اجتماعی مفاد کے لیے استعمال کریں۔
کاروبار کی کارکردگی کی نگرانی اور جائزہ لینے کے لیے ایک نظام تیار کریں۔
کاروبار پر تکنیکی تبدیلیوں کے اثرات پر غور کریں۔دور حاضر بہت تیزی کے ساتھ تبدیلی کی جانب گامزن ہے، ذرا سی تاخیر بہت دُور لے جائے گی۔
کاروبار کی املاک کے قانونی تحفظ کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔ان کا باقاعدگی سے رجسٹریشن کروائیں اور بروقت تجدید بھی کروائیں۔
مستقبل میں کاروبار کو درپیش ممکنہ خطرات اور چیلنجز پر غور کریں۔رات کو چراغ بجھانے اور برتن ڈھانکنے کا حکم ہے۔یہ ’رسک مینجمنٹ‘ کی تعلیم ہے۔ گھر میں ہوں تو دروازے کو کنڈی لگانا اور گھر سے باہر ہوں تو تالا لگانا ضروری ہے۔ یہ احتیاطی تدابیر ہیں۔انھیں وسیع تناظر میں دیکھیں۔
غیر متوقع واقعات کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ تیار کریں۔ خاندان کے لوگوں کے ساتھ مل کر ایسی مفروضہ صورت حال پر تبادلہ خیال کریں۔ اشارات بنائیں اور حکمت عملی وضع کریں۔
کاروبار سے متعلق خطرات کے انتظام اور تخفیف کے لیے ایک نظام تیار کریں۔
کاروبار میں جدت اور تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کریں۔
خاندان کے افراد کو بیرونی مشیروں سے رہنمائی اور مشورہ لینے کی ترغیب دیں بلکہ مشاورت کو لازمی قرارد یں۔ چیک لسٹ میں شامل ہونا چاہیے کہ کیا متعلقہ فرد سے مشورہ لے لیا گیا ہے؟
خاندان کے اراکین کے درمیان ٹیم ورک اور تعاون کے کلچر کو فروغ دیں۔گفتگو کے طریقے، بات چیت کے انداز، آن لائن میٹنگز، میٹنگ کے ایجنڈا کی تقسیم اور تیاری، میٹنگ میں شرکت کے آداب، میٹنگ کے فیصلوں کا طریق کار، فیصلوں کو تحریر میں لانے کا طریق کار بھی بنائیں۔
خاندان کے افراد کو مسلسل سیکھنے اور ترقی کرنے کی ترغیب دیں۔تعلیم، تربیت،منصوبہ بندی، عمل درآمد اور جائزہ اور احتساب کا طریقہ وضع کریں۔
اگر قابلِ اطلاق ہو تو کاروبار کی توسیع کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں،منصوبہ بندی کریں۔ ایک فرد کی ملازمت سے آپ سات افراد کی خوراک کی تقسیم کا باعث بنتے ہیں۔ دولت کمانے کی مہارت، کاروبار بڑھانے کی صلاحیت کے ذریعے آپ تقسیمِ رزق کے سلسلے کا حصہ بنتے ہیں۔
کاروبار میں خاندان کے افراد اور غیر خاندان کے افراد کے درمیان تعلقات کو منظم کرنے کے لیے ایک نظام قائم کریں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ کاروبار کے پاس کافی تکافل(اسلامی اور شرعی انشورنس کوریج) ہے۔
اہلِ خاندان کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ صحت مند کام اور زندگی کا توازن برقرار رکھیں۔
منصوبہ بندی اور حکمت عملی
جائیداد اور سرمایہ کاری سمیت اثاثوں کی منتقلی کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔
جانشینی کے منصوبے کے ٹیکس مضمرات پر غور کریں۔ٹیکس بچانے کے قانونی راستوں اور دستاویز کے لیے مشیروں سے مشورہ لیں۔
ٹیکس کی چوری سے بچیں، یہ ریاست کے ساتھ خیانت ہے۔ اسی انداز سے اپنے فوری مفاد کی خاطر ان تمام معاملات سے بچیں،جنھیں اخلاقی طور پر برا سمجھا جاتا ہے۔
دیگر امور
خاندان کے ارکان کے درمیان کھلے اور ایمان دارانہ رابطے کی حوصلہ افزائی کریں۔فیصلے تحریری ہوں تو اعتماد بڑھ جاتا ہے۔
ایک وقت میں ایک فرد بات کرے تو خاندان میں نظم و ضبط قائم رہتا ہے۔ اجتماعی اُمور اور معاملات میں رائے کی قربانی دینے کی کوشش کریں۔
کاروبار میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کریں۔ وراثت کے تحت انھیں ملنے والے حصے کو تحفظ دیں۔ ہمارے معاشرے کا بہت بڑا ظلم جس میں تمام قسم کے طبقات شامل ہیں، وہ یہ ہے کہ عورتوں کو ان کا حق عدل اور انصاف کے مطابق نہیں دیا جاتا۔بلکہ جذبات اور محبت کے مکالمے بول کر اور واسطے دے کر ان سے ان کا حق معاف کرالیا جاتا ہے، اور پھر انسان اپنے آپ کو اس ظلم پر مطمئن کرنے کی کوشش کرتا ہے اور بھول جاتا ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے۔ اور یہ بھی بھول جاتا ہے کہ زندگی، خود بھی گناہوں کی سزا دیتی ہے۔ عورتوں کی ملکیت کی وضاحت کریں۔ترکہ کے حوالے سے کاروبار کی مالیت (ویلیوایشن) کراکے ورثا کے حصوں کا تعین کریں۔ ان کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے حق کا تحفظ کریں۔ان کی اپنی شرکت یا نمائندے کی شرکت کوتحفط فراہم کریں۔اگر وہ کاروبار میں خاندانی روایات اور دینی تقاضوں کے مطابق شریک ہونا چاہتی ہیں تو اس کا بھی موقع فراہم کریں۔کاروبار میں ان کی عملی شرکت کا انصاف کے مطابق معاوضہ دیں۔
خاندان کے ان افراد کو مدد اور وسائل فراہم کریں جو کاروبار سے باہر اعلیٰ تعلیم یا کیریئر کے مواقع حاصل کرنا چاہتے ہیں،بلکہ ماہرین کے ذریعے ان کی کیریر پلاننگ کی کوشش کریں۔
وسیع تر متعلقین پر اثرات
آپ کا کاروبار آپ کے لیے عملی طور پر ایک ریاست ہے اور آپ اگر کاروبار کے سربراہ ہیں تو پھر آپ کاروباری مملکت کے سربراہ ہیں۔ آپ اس ریاست کے امیرالمومنین ہیں۔ آپ راعی ہیں، آپ سے حساب لیا جائے گا۔
خاندانی کاروبار میں ملازمین اپنی زندگیاں لگادیتے ہیں۔ وہ آپ کی دنیا بنانے کے لیے اپنی دنیا اور اپنے خاندان کی قربانی دیتے ہیں۔ ان کا خیال رکھیں۔ انھیں بھی سرمایہ کاری کا موقع دیں۔ ان کی اولاد کی تعلیم اور ترقی کا خیال رکھیں۔ان کی ریٹائرمنٹ یا موت کے وقت اتنا دیں کہ ان کے گھر والے خوش ہوجائیں۔
کاروبار کی ساکھ اور امیج پر جانشینی کے منصوبے کے اثرات پر غور کریں۔کسی انسان کی موت، حادثہ، کوئی الزام، کوئی بیان، یا کوئی انٹرویو بہت نقصان کا باعث ہوسکتے ہیں۔
خاندان کے افراد کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک نظام قائم کریں۔
کاروبار اور خاندان کی کامیابیوں پر اللہ کا شکر ادا کریں۔ اپنی کا میابیوں کی خوشی میں دوسروں کو بھی شریک کریں۔ جن لوگوں نے محنت کی ہے ان کی حوصلہ افزائی کریں، انھیں کریڈٹ دیں۔ ان کے گھر والوں کو اہمیت اور عزّت دیں اور ان کی دعوت کریں۔
اللہ کریم کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمیں رزق دیا ہے اور اس کی تقسیم کا باعث بنایا ہے۔ آپ روزگار کے ذریعے بھی رزق تقسیم کرتے ہیں۔ آپ ٹیکس دے کر بھی ریاست کے استحکام اور دفاع کے لیے تقسیمِ رزق کا باعث بنتے ہیں۔ آپ زکوٰۃ دے کر بھی تقسیمِ رزق کا ذریعہ بنتے ہیں۔ آپ اپنی پیداوار، آمدنی یا نفع کی ایک شرح نکال کربھی انفاق کے نام سے تقسیمِ رزق کا باعث بنتے ہیں۔ زکوٰۃ کے علاوہ بھی اپنے اوپر کچھ لازم کریں۔