اگست ۲۰۱۷

فہرست مضامین

کتاب نما

| اگست ۲۰۱۷ | کتاب نما

Responsive image Responsive image

 

دربرگِ لالہ وگُل (جلد اوّل)۔ افضل رضوی، ناشر : بقائی یونی ورسٹی کراچی۔ تقسیم کنندہ: کتاب سرائے، الحمد مارکیٹ ،اردو بازار لاہور۔ صفحات :۴۲۷۔ قیمت :۶۵۰۔

اس کتاب کا ضمنی عنوان ہے :’کلام اقبال میں مطالعۂ نباتات ‘(سرورق )۔

کلامِ اقبال میں تقریبا ً ایک سو نباتات (درختوں،پودوں، پھلوں وغیرہ ) اور تقریباً ۶۰(پرندوں، درندوں، جانوروں ) کا ذکر ملتا ہے۔ مگر یہ ذکر فقط تذکرے تک محدود نہیں ہے بلکہ اس تذکرے کے عقب میں کوئی مقصد اور معنویت ہے، جیسے ’شاہین‘ کا ذکر فقط ایک پرندے کے طور پر نہیں ،بلکہ قوت، بلند پروازی،سخت کوشی اور فقر ودرویشی کی علامت یا استعارے کے طور پر ہے۔

زیر نظر کتاب کے مصنف بنیادی طور پر سائنس دان ہیں اور آج کل آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔ اقبالیات کا ایک منفرد اور اچھوتا موضوع تلاش کر کے، رضوی صاحب اس کی وضاحت یوں کرتے ہیں : [اقبال ] نے شاعری کو احیاے ملت کے ابلاغ کا ذریعہ بنایا ، قوم کو اُمید وارتقاکا پیغام دیا اور جہدِ مسلسل کی ترغیب دلائی۔ نیا آہنگ ، نیا لہجہ ، نئے موضوعات اور نیا فلسفہ دیا.... انوکھی تراکیب سے جدت اور ندرت پیدا کی....  ان سب کے لیے وہ عناصر فطرت (پانی، ہوا، آگ ) کو کبھی مشکَّل، کبھی مجسّم، کبھی مرئی ، کبھی غیرمرئی اور کبھی طبّی خواص کے حوالے سے کام میں لاتے ہیں۔ وہ زمین اور زیر زمین جمادات (موتی ، گوہر، الماس، زمرد، یاقوت، لعل اور دیگر قیمتی پتھر ) کی چمک دھمک ، آب وتاب، رنگ وروپ، خوب صورتی،کمیابی،اور مضبوطی کو کبھی استعاراتی صورت میں ، کبھی علامتی انداز میں، کبھی تلمیحات کے طور پر ، کبھی محاوراتی طرز پر اور کبھی تراکیب کے نئے انداز میں بیان کرتے ہیں۔ (ص ۲)

افضل رضوی صاحب کے تحقیقی کام کی زیر نظر جلد اول، میں انھوں نے ۱۸ نباتات (ارغوان، انگور، افیون، انار، انجیر، ببول، باغ، لالہ، گل، بید،برگ، بوستاں، چمن، چنار، دانا، گندم، گھاس، گلِ رعنا ) پر اپنے مختصر مضامین جمع کیے ہیں۔ ہر عنوان کے تحت پہلے وہ اس کی بناتاتی یا تخلیقی نوعیت کا تعارف کرواتے ہیں۔ پھر وہ پھل یا پودا کلام اقبال میں جہاں جہاں آیا ، متعلقہ اشعار درج کرتے ہیں اور پھر ان کی تشریح کرتے ہیں۔ اس ضمن میں انھوں نے کلام اقبال کی نثر اور بطورِ خاص ان کے خطوط سے بھی متعلقہ حوالے یا اقبال کے جملے شاملِ تحقیق کیے ہیں۔

یہ کتاب اقبالیات کے ایک نادر موضوع کے ساتھ اقبال کے منتخب کلام کی تشریح بھی ہے۔(رفیع الدین ہاشمی )


صحیفہ ،مکاتیب نمبر حصہ اول، مدیر: افضل حق قرشی ۔ناشر : مجلس ترقی ادب ،۲ کلب روڈ لاہور۔ ۵۴۰۰۰۔شمارہ جولائی ۲۰۱۶تا دسمبر ۲۰۱۶ء۔صفحات :۴۱۲۔قیمت ۴۰۰ روپے ۔

مشاہیر کے خطوط نہ صرف ان کی شخصیت بلکہ افکاروتصورات اور ذہنی وفکری ارتقا کی تفصیل بھی پیش کرتے ہیں، غالباً اسی اہمیت کے پیشِ نظر گذشتہ چند برسوں میں یکے بعد دیگر مکاتیب کے متعدد مجموعے شائع ہوئے ہیں، اور بعض جرائد (مجلہ تحقیق سندھ یونی ورسٹی ،مجلہ تعبیر علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی وغیرہ ) نے مکتوبات نمبر شائع کیے ہیں۔ زیر نظر صحیفہ کا مکاتیب نمبر حصہ اول اسی سلسلے کی تازہ کڑی ہے جو اردو عربی اور فارسی تحقیق وتنقید کی نام ور شخصیات کے مکاتیب پر مشتمل ہے۔

اس نمبر میں مولانا عبدالماجد دریا بادی کے ۷۷،مشفق خواجہ کے ۵۳ + ۲۹ ،غلام بھیک  نیرنگ کے ۳۲، ڈاکٹر شوکت سبزواری کے ۲۲ ،غلام رسول مہر کے ۲۰ ، اور رشید احمد صدیقی کے ۹خطوط شامل ہیں۔ مزید دسیوں مشاہیر کے ایک ایک ،دو دو اور چار چار خط شامل ہیں۔ بعض اصحاب (محمد راشد شیخ ،ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا مظہر محمود شیرانی ،ڈاکٹر تحسین فراقی ،محبوب عالم ،زاہد منیر عامر) نے خطوط کم وبیش حواشی وتعلیقات کے ساتھ مرتب کیے ہیں،اور بعض خطوط حواشی وتعلیقات کے بغیر شائع کیے گئے ہیں۔

بحیثیت مجموعی سارے خطوط بہت علمی ، دل چسپ اور معلومات کا خزانہ ہیں۔ مجلس ادارت نے بڑے سلیقے اور کاوش سے یہ خاص نمبر مرتب کیا ہے ۔ امید ہے حصہ دوم اس سے بھی بہتر معیار پر شائع ہوگا۔ (رفیع الدین ہاشمی )