اگست۲۰۰۶

فہرست مضامین

کتاب نما

| اگست۲۰۰۶ | کتاب نما

Responsive image Responsive image

وفیاتِ نامورانِ پاکستان ، ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ۔ ناشر: اُردو سائنس بورڈ‘ ۲۹۹-اپرمال‘ لاہور۔ صفحات (بڑی تقطیع): ۹۵۵۔قیمت: ۱۲۰۰ روپے

مسلم علوم و فنون میں علم اسماء الرجال ایک منفرد‘ معتبر اور تاریخِ عالم میں ایک نادر فن کی حیثیت رکھتا ہے۔ وفیات نگاری‘ ایک اعتبار سے اسماء الرجال ہی کی ایک شاخ ہے۔ عربی‘ فارسی اور اُردو میں وفیات نگاری کی ایک مستحکم روایت ملتی ہے۔ ابن خلکان کی وفیات الاعیان اس سلسلے کی ایک حیرت انگیز اور بے مثال کتاب ہے جو تیرھویں صدی میں تصنیف کی گئی‘ بعدازاں اس کے بیسیوں تکملے اور ترجمے شائع کیے گئے۔ مسلم ذخیرئہ علوم میں‘ اس کے علاوہ بھی فن وفیات نویسی پر بیسیوں کتابیں تالیف اور شائع کی گئیں۔

اُردو میں بھی اس فن پر معدودے چند کتابیں تیار کی گئی ہیں۔ زیرنظر کتاب اسی سلسلے کی تازہ کڑی ہے اور اس فن پر اُردو میں موجود و مطبوعہ ۱۴ کتابوں کے مقابلے میں زیادہ تفصیلی‘ جامع اور مُستند ہے۔ بڑی تقطیع کے تقریباً ایک ہزار صفحات پرمشتمل زیرنظر وفیات نامہ ۹۸۰۰ نامورانِ پاکستان کے بارے میں حسب ذیل معلومات پر مشتمل ہے: شخصیت کی حیثیت‘ نمایاں عہدہ یامنصب‘ تصانیف‘ ولادت اور وفات کی تاریخیں‘ مقامِ تدفین اور مآخذ۔ نامورانِ پاکستان میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ علما‘ ادیب‘ شاعر‘ معلم‘ سیاست دان‘ طبیب‘ کھلاڑی‘ وکیل‘ گویّے‘ پیر‘ صنعت کار‘ کارکنانِ تحریک آزادی‘ صحافی‘ خوش نویس‘ مصور‘ مقرر‘   سماجی کارکن وغیرہ وغیرہ۔

(مصنف نے ’نام ور‘ کے معیار کے لیے مختلف پیمانے استعمال کیے ہیں۔) سیاست دانوں میں سے رکن صوبائی اسمبلی سے کم درجے پر فائز لوگوں کو شامل نہیں کیا گیا۔ مصنف نے دائرہ کار بھی متعین کر دیا ہے۔ قابلِ ذکر پاکستانی شہری دنیا میں جہاں بھی دفن ہوئے‘ کتاب میں مذکور ہیں۔ ۱۶دسمبر۱۹۷۱ء تک کی مشرقی پاکستان کی شخصیات بھی شامل ہیں (مگر بھاشانی‘ شیخ مجیب الرحمن‘ قاضی نذرالاسلام کی شمولیت مصنف کے اپنے معیار سے مطابقت نہیں رکھتی)۔ ہر شخصیت پر ۴ سے ۲۰سطروں تک معلومات دی گئی ہیں۔ مصنف کے بقول بہت سی نام ور مرحوم شخصیات اس لیے شامل ہونے سے رہ گئیں کہ ان کی مستند تاریخ وفات دستیاب نہ ہوسکی۔ ہمارے خیال میں اگر   آخر میں ایسی ایک فہرست دے دی جاتی تومطلوبہ معلومات رفتہ رفتہ جمع ہوسکتی تھیں۔

ابتدا میں دو مضامین ’اسلامی ادب میں وفیات نویسی کی روایت‘ (عارف نوشاہی) اور  ’اُردو میں وفیات نگاری‘ (مصنف) شامل ہیں۔ مصنف کا مقالہ ۵۶ صفحات پر پھیلا ہوا ہے‘ جس میں انھوں نے اُردو میں ذخیرئہ وفیات نویسی کا نہایت مہارت اور باریک بینی سے جائزہ لیا ہے اور اس موضوع پر شائع شدہ کتابوں کی مختلف النوع کمیوں‘ کوتاہیوں اور غلطیوں کی بجا طور پر نشان دہی کی ہے۔ یہ جائزہ بجاے خود ایک نہایت عمدہ تحقیقی مقالہ ہے۔

مصنف پیشے کے اعتبار سے میڈیکل ڈاکٹر ہیں۔ متعدد کتابوں کے مصنف ہیں۔ اپنی  پیشہ ورانہ مصروفیات سے وقت نکال کر اس نوعیت کا کام انجام دینا‘ ایک بہت بڑی مہم سر کرنے کے مترادف ہے۔ اسے دیکھ کر بہ خوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ انھوں نے کس قدر خونِ جگر صرف کیا ہوگا۔ بلاشبہہ وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔(رفیع الدین ہاشمی)


نقوشِ صحابہؓ ،تالیف: ارشاد الرحمن۔ ناشر: دارالتذکیر‘ اُردو بازار‘ لاہور۔ صفحات: ۵۹۱۔     قیمت: ۴۰۰ روپے۔

نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: میرے صحابہؓ ستاروں کی مانند ہیں‘ ان میں سے جس کی پیروی کرو گے ہدایت پائو گے۔ یہی وجہ ہے کہ صحابہ کرامؓ کے حالات زندگی مسلمانوں کے لیے ہمیشہ ایک پسندیدہ موضوع رہے ہیں۔ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کی تربیت میں بطور رول ماڈل ان کا نمایاں حصہ رہا ہے۔ گذشتہ کچھ عرصے سے اس حوالے سے عربی کتب کے تراجم بھی مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔ اس کتاب کا بنیادی مواد خالد محمد خالد کی عربی کتاب رجال حول الرسول سے ماخوذ ہے لیکن نظرثانی کرتے ہوئے اصلاح و ترمیم اور اضافہ‘ نیز عبدالرحمن رافت پاشا کی کتاب صور من حیات الصحابہ کی آمیزش کے بعد‘ بقول مؤلف: اب یہ کتاب کا ترجمہ نہیں رہا ہے‘ یعنی ایک نئی کتاب بن گئی ہے۔

اس کتاب میں ۵۵ صحابہ کرامؓ کے حالات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ یہ تذکرے نہ صرف  تزکیۂ نفس اور تربیت قلوب کاباعث ہیں بلکہ عمل کے راستے پر رواں دواں اور تیزگام کرنے کا باعث ہیں۔ ہر انسان کی عملی زندگی میں بے شمار موڑ آتے ہیں جہاں اسے کسی راہبر کی تلاش ہوتی ہے۔ زمانہ کتنا ہی بدل گیا ہو‘ لیکن انسان کے فیصلے جن بنیادوں پر ہوتے ہیں وہ تبدیل نہیں ہوتے۔ صحابہ کرامؓ کی زندگیاں ایسے ہی مواقع پر انسان کو رہنمائی دیتی ہیں۔

تحریر کا انداز دل چسپ اور منظرنگاری کا ہے۔ یہ اسلوب قاری کو اپنے میں جذب کرلیتا ہے اور دورانِ مطالعہ آنکھیں بھیگ بھیگ جاتی ہیں۔ کتاب ایک دفعہ ہاتھ میں لی جائے تو آدمی پڑھتا ہی چلا جاتا ہے۔ پڑھنے والا کچھ دیر کے لیے اپنے کو دورِ صحابہؓ میں محسوس کرتا ہے۔

تذکرہ تابعین کے بعد نقوشِ صحابہؓ ، اب سیرتِ رسولؐ پر کسی ایسے ہی ’ترجمے‘ کا انتظارہے! (عمران ظہور غازی)


۱- نومسلم حضرات قرآن کے راستے پر ۲- نومسلم خواتین قرآن کے راستے پر، عباس اختر اعوان۔ ناشر: اذانِ سحرپبلی کیشنز‘ منصورہ‘ ملتان روڈ‘ لاہور۔ صفحات: (۱) و (۲) ۱۵۲۔ قیمت:(۱) و (۲)۶۰ روپے۔

اس کتاب میں مختلف جرائد و رسائل سے نومسلم حضرات و خواتین کے قبولِ اسلام اور   رجوع الی القرآن کے واقعات جمع کرکے اُردوقارئین کے ذوقِ مطالعہ کی نذر کیا گیا ہے۔ ان مضامین کے مطالعے سے کئی اہم نکات اُبھر کر سامنے آتے ہیں۔ اہلِ مغرب کے ہاں بالعموم اسلام کی تصویر نہایت مسخ کر کے پیش کی گئی ہے جو بہت سی غلط فہمیوں کا باعث ہے۔ زیادہ تر نومسلم‘ عیسائیت کی سختی‘ متشددانہ‘ غیرعقلی اور غیرفطری تصورات سے باغی ہوکر‘ اسلام کی طرف راغب ہوئے‘ یا اسلام کی فطری اور عقلی تعلیمات اُن کے لیے باعثِ کشش ثابت ہوئیں۔ قبولِ اسلام کاایک اہم ذریعہ براہِ راست قرآن مجید کا مطالعہ بھی ہے۔ مغرب میں مقیم مسلمانوں کے کردار اور اخلاقی برتری بھی قبولِ اسلام کی ترغیب کا ذریعہ بنتی ہے۔ ایک اہم ذریعہ انٹرنیٹ بھی ہے جہاں سے لوگ اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے رجوع کرتے ہیں۔

دونوں کتب میں مرد و خواتین کے بہت سے ایمان افروز واقعات‘ نومسلموں کو درپیش مسائل اور اسلام کے لیے صبرواستقامت کے مظاہروں کا تذکرہ تازگیِ ایمان کا باعث ہے۔   اہلِ مغرب معاشی آسودگی اور پُرتعیش زندگی کے باوجود ایک بے سکونی اور عدمِ اطمینان کا شکار ہیں۔ یہ پیاس انھیں اسلام کو جاننے کی ترغیب کا ذریعہ بھی ہے۔ اُمت مسلمہ بالخصوص دعوت دین سے وابستہ جماعتوں‘ اداروں اور مبلغینِ اسلام کا فریضہ ہے کہ اس خلا کو پُر کرنے کے لیے بھرپور کردار   ادا کریں۔ اس ضمن میں انٹرنیٹ ایک اہم ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔ دعوتی حوالے سے اس پہلو پر خصوصی توجہ دعوت دین کا ایک اہم تقاضا ہے۔

اچھا ہوتا اگر اُن کتب ورسائل کے حوالے بھی دیے جاتے جن سے یہ تاثراتی مضامین لیے گئے ہیں۔ نوجوان طلبا و طالبات‘ اساتذہ کرام اور دعوتی کام کرنے والے حضرات کے لیے ان کتب کا مطالعہ مفید رہے گا۔ (احمد رضا)


ذوقِ پرواز ، محمد صدیق ، ناشر: شرکت الامتیاز‘ رحمن مارکیٹ‘ غزنی سٹریٹ‘ اُردو بازار‘ لاہور۔ صفحات: ۵۴۲۔ قیمت: ۳۰۰ روپے

اُردو میں قابلِ ذکر اور معیاری خود نوشتوں کو شمار کرنے لگیںتو تعداد شاید درجن سے آگے نہ بڑھے گی۔ ایک مدت کے بعد ایک قابلِ مطالعہ آپ بیتی ذوقِ پرواز کے نام سے منصہ شہود پر آئی ہے۔ قدرت اللہ شہاب کی شہاب نامہ ایوانِ صدر سے نیچے کی سمت مشاہدات پر مشتمل تھی  تو محمدصدیق کا سفر نشیب سے فراز کی طرف ہے۔ وہ باقاعدہ ادیب نہیں ہیں‘ لیکن ان کی تحریر میں بے ساختگی کا عنصر بہت سے ادیبوں کے مقابلے میں نمایاں ہے۔ خواندنی (readibility) کے اعتبار سے یہ کتاب اعلیٰ سطح کی حامل ہے۔

مصنف کا سفر ایک کلرک کی حیثیت سے شروع ہوتا ہے اور وہ اپنی محنت‘ دیانت اور مستقل مزاجی کے بل بوتے پر زینہ بہ زینہ قدم اٹھاتے ہوئے ڈپٹی کنٹرولر ملٹری اکائونٹس‘    ڈائرکٹر فنانس واپڈا‘ پرنسپل واپڈا اکائونٹس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور یو ایس ایڈ کنسلٹنسی پراجیکٹ کے عہدوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ انھوں نے اپنے بچپن اور لڑکپن کے بہت سے واقعات بڑی ذمہ داری سے بیان کر دیے ہیں۔ پرائمری اسکول کے اساتذہ کا ذکر حددرجہ محبت اور احترام سے کیا گیا ہے۔ اس سے ماضی کی معاشرتی اقدار اور رہن سہن کا بھی اندازہ ہوجاتا ہے۔

مصنف کی ساری زندگی اعلیٰ اقدار اور شان دار روایات سے منور ہے۔ ایک دیانت دار اور متقی شخص بھی اولاد کی محبت کے سامنے اکثر اوقات ڈگمگا جاتا ہے۔ مصنف اس آزمایش میں بھی سرخ رُو نکلے ہیں۔ محمد صدیق صاحب حالات کے سامنے سرجھکانے کے بجاے اپنے عزم اور توکل کی قوت سے سربلند رہے ہیں۔ اس کتاب کی دو خصوصیات بے حد متاثر کرتی ہیں: ایک تو والدین کے ادب و احترام کی خوب صورت مثالیں‘ دوسرے: جذباتی زندگی کا احتیاط کے ساتھ بیان‘ ایسا عمدہ اور متوازن بیان شاید ہی کہیں ملے۔

ذوقِ پروازکے مطالعے سے ایک تو ذہنی اُفق وسیع ہوتا ہے دوسرے‘ کردار سازی میں اس کے اثرات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ موجودہ معاشرتی انتشار اور پریشان کن مسائل سے بھرپور زندگی میں یہ اُمید کا پیغام اور عمل کے لیے مہمیز ہے۔ (خالد ندیم)


اسماے حسنیٰ ، جلد اوّل، دوم‘ تالیف: محمد حنیف عبدالمجید۔ ناشر: بیت العلم ٹرسٹ، ۳۰-جی‘ اسٹوڈنٹ بازار‘ اُردو بازار‘ کراچی۔ صفحات (اوّل) ۴۱۶‘ (دوم) ۴۴۱۔ قیمت: درج نہیں۔

لوگوں میں رجوع الی اللہ کا ایک مظہر یہ بھی ہے کہ اسماے حسنیٰ کے ذکر کا اہتمام بڑھ رہا ہے۔ جیبی سائز میں خوب صورت رنگارنگ اور مختصر کتابچے شائع کیے جا رہے ہیں۔ زیرنظر کتاب اس ضمن میں منفرد کام ہے۔ یہ اسماے حسنیٰ سے معرفت الٰہی کا شعور عام کرنے کی سعی ہے۔  اسماے حسنیٰ کے لغوی و اصطلاحی معنی‘ اسماے حسنیٰ پر مبنی قرآنی آیات‘ احادیث اور ائمۂ کرام کے اقوال کی روشنی میں تشریح کی گئی ہے۔ نیز حوالوں کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا ہے۔ استحضار اور یقین   کے لیے اسماے حسنیٰ کی تاثیر پر مبنی واقعات و تجربات بھی بیان کیے گئے ہیں۔ ہر اسم کی خصوصیات سے متعلق مفید اذکار اور دعائیں اور تعلق باللہ بڑھانے کی تدابیر بھی درج ہیں۔ اسماے حسنیٰ پر یہ مفصل و جامع مطالعہ خدا کی حقیقی معرفت اور شعوری ذکر کی ترغیب کا باعث ہے۔ مؤلف اور ان کے رفقا نے جس عرق ریزی سے تحقیق و تخریج کا کام انجام دیا‘ وہ قابلِ تحسین ہے۔ (امجد عباسی)


ثلاثیاتِ قرآن و حدیث ، مولف: انجینیرعبدالمجید انصاری۔ ناشر: مکتبہ قدوسیہ‘ رحمن مارکیٹ‘ غزنی سٹریٹ‘ اُردو بازار‘ لاہور۔ صفحات: ۳۴۴۔ قیمت: ۲۲۰ روپے

انجینیرعبدالمجید انصاری نے قرآن و حدیث میں مذکور ایسے مضامین اور باتوں کو جو تین کی تعداد رکھتے ہیں‘ اس کتاب میں یک جا کردیاہے۔ محدثین کی اصطلاح میں اگرچہ ’ثلاثیات‘ سے مراد ایسی احادیث ہیں جو صرف تین واسطوں سے مؤلفین کتب حدیث تک پہنچیں‘ تاہم اس کتاب کے مضمون پر بھی یہ نام خوب صورت محسوس ہوتا ہے۔

اس کتاب کو ان آیات و احادیث کا انسائی کلوپیڈیا کہا جاسکتا ہے جن میں تین امور کا ذکر ہوا ہے۔ ان میں سے کچھ تو وہ ہیں جن میں خود حضوؐر نے تین کے الفاظ کی صراحت کے ساتھ تین باتیں بیان کیں لیکن ایک بڑی تعداد ان آیات و احادیث کی ہے جن میں تین کا عدد تو مذکور نہیں لیکن ان میں تین باتیں مذکور ہیں جیسے بسم اللہ میں تین اسما___ اللہ‘ رحمن اور رحیم اور سورہ فاتحہ کی    پہلی تین آیات میں تین صفات باری کا ذکر۔ اس طرح مضامین کی ثلاثیات کی تلاش میں مؤلف نے اجتہادی کوشش کی ہے اور ان باتوں کو جمع کیا ہے جن پر عمومی نظر نہیں پڑتی۔ اس اجتہادی کوشش میں بعض مقامات پر تکلف بھی محسوس ہوتا ہے۔ تمام آیات و احادیث کے ساتھ اس کے آسان اور سلیس ترجمے نے اسے استفادے کے لیے عام فہم اور عربی متن اور حوالوں سے مزین آیات و احادیث نے اس کی استنادی حیثیت کو معیاری بنا دیا ہے۔ (ڈاکٹر اختر حسین عزمی)


درسِ سیرت، سید عزیز الرحمن۔ ناشر: زوار اکیڈمی پبلی کیشنز‘ اے-۴/۱۷‘ ناظم آباد نمبر۴‘ کراچی-۷۴۶۰۰۔ صفحات: ۲۷۲۔ قیمت: ۱۴۰ روپے۔

سیرت رسول پاکؐ کے دعوتی پہلوئوں پر ۵۰ مختصر تحریروں کا یہ مجموعہ اتباع رسولؐ کے  خواہش مند کسی فرد کو عملی زندگی کے متنوع گوشوں کے لیے قیمتی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ صلۂ رحمی‘ ایثار‘ سادگی‘ نظافت طبع‘ دلوں کی نرمی‘ ملازم سے تعلق‘ عورتوں کی حدودِکار‘ دعوت کااسلوب موضوعات میں سے چند ہیں۔ اسلوب سہل‘ دل چسپ اور اس مقصد کے لیے نہایت مناسب ہے۔ اس کتاب سے رسولؐ اللہ کی زندگی کی ایک چلتی پھرتی تصویر نگاہوں کے سامنے آجاتی ہے اور  محبت و عقیدت سے بھرپور اطاعت کے لیے مختلف انسانی حیثیتوں میں آپؐ کا اسوئہ مبارک معلوم ہوجاتاہے۔ (مسلم سجاد)


تقدیر اُمم ، منصور علی خاں۔ ترجمہ: ڈاکٹر خالد محمود ترمذی۔ ناشر: احد پبلی کیشنز‘ ۹-ڈی‘ سبزہ زار‘ لاہور۔ صفحات: ۳۲۰۔ قیمت: ۲۴۰ روپے۔

ایک دردمند پاکستانی منصور علی خاں کے مقالات کا مجموعہ جس میں خواندگی‘ معیشت‘  نظامِ عدل اور معاشرتی حالات کے حوالے سے پاکستانی معاشرے کو درپیش مسائل کا جائزہ لے کر اسلامی نقطۂ نظر سے حل پیش کیا گیا ہے۔ رجوع الی الدین ہی شاہِ کلید ہے جس سے انقلاب برپا ہوسکتا ہے۔ آخری باب میں انھوں نے ۲۴ تجاویز پر مشتمل ایک لائحہ عمل بھی پیش کیا ہے۔ کتاب کا اُردو ترجمہ پہلے شائع کیا گیا ہے۔ انگریزی میں کتاب ابھی شائع ہونا ہے۔ (م - س)


تعارفِ کتب

  • محسن انسانیتؐ، نعیم صدیقی۔ ناشر: الفیصل‘ غزنی سٹریٹ‘ اُردو بازار‘ لاہور۔ صفحات: ۶۷۰۔ قیمت اعلیٰ اڈیشن: ۴۵۰ روپے۔[نعیم صدیقی کا سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر منفرد مطالعہ اور سیرت پر ان کی مشہور اور مقبول تصنیف کا ادارہ مطالعہ و تحقیق لاہور کے زیراہتمام ۳۸ویں ڈیلکس (اعلیٰ) اڈیشن کی اشاعت۔ دل کش سرورق‘ دیدہ زیب طباعت اور سیرت پر مطبوعہ کتب میں عمدہ اضافہ۔]
  • معارفِ نبویؐ ، خلیل الرحمن چشتی۔ ناشر: الفوز اکیڈمی‘ E-11/4 ‘ اسلام آباد۔ صفحات: ۲۷۰۔ ہدیہ: ۱۲۰روپے۔ [۱۱ موضوعات کے تحت ‘جیسے عقائد‘ معاشرت‘ اخلاقیات‘ ۵۰۰ احادیث کا مجموعہ جو براے حفظ ہے لیکن مطالعے کے لیے بھی بہت مناسب۔ حفظ کے لیے اس میں سے ۱۰۰ احادیث (یا ۴۰ احادیث) منتخب کی جاسکتی ہیں۔]
  • غزوات فقہی تناظر میں ، پروفیسر ڈاکٹر سید محمد ظاہرشاہ مہربخاری۔ ناشر: پروگریسو بکس‘ یوسف مارکیٹ‘  غزنی سٹریٹ‘ اُردو بازار‘ لاہور۔ صفحات:۱۶۶۔ قیمت: درج نہیں۔ [بنیادی طور پر پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔ ۱۰غزوات کا جائزہ نہایت اختصار مگر جامع انداز میں لیا گیا ہے اور ہر غزوے کے دوران پیش آمدہ امور کا  فقہی تجزیہ بھی پیش کیا گیا ہے جس سے اس کتاب کی افادیت دوچند ہوگئی۔]
  • ۱- سیدہ خدیجہ طاہرہؓ، ۲- سیدہ سودہ بنتِ زمعہؓ، ترتیب و تالیف: ظہورالدین بٹ۔ ناشر: ادارہ   ادب اطفال‘ رحمن مارکیٹ‘ غزنی سٹریٹ‘ اُردو بازار‘ لاہور۔ صفحات: ۱- ۶۳‘ ۲- ۶۴۔ قیمت: ۱- ۴۰ روپے‘ ۲-۴۰روپے۔ [اُمہات المومنینؓ کا منفرد اور دل آویز تذکرہ۔ حضرت خدیجہؓ اور حضرت سودہؓ کی سیرت و کردار‘  ممتاز اوصاف‘ شخصیت‘ گھریلو زندگی اور نبی کریم ؐ کی جدوجہد اور مشن میں خدمات کا دل چسپ اور افسانوی انداز میں بیان۔ اُمہات المومنین ؓ کی سیرت کے ساتھ ساتھ اسلامی انقلاب کے لیے نبی کریمؐ کی لمحہ بہ لمحہ جدوجہد کی تفصیل۔ خواتین اور بچیوں کی تعلیم و تربیت کے لیے مثالی نمونہ و کردار۔ مختصر مگر جامع کتب۔     حوالہ جات اور کتابیات جامعیت میں مزید اضافے کا باعث۔]
  • تذکرہ و سوانح علامہ شبیراحمد عثمانی (خصوصی اشاعت ماہ نامہ القاسم) مرتب: مولانا عبدالقیوم حقانی۔ ناشر: جامعہ ابوہریرہ، برانچ پوسٹ آفس خالق آباد ضلع نوشہرہ۔ صفحات: ۴۳۹۔ قیمت: درج نہیں۔      [مولانا شبیراحمد عثمانی کا شمار دیوبند کے اکابر علما میں ہوتا ہے۔ دو قومی نظریے کی حمایت‘ اور قیامِ پاکستان کے بعد بطور رکن مجلس آئین ساز قرارداد پاکستان کی منظوری کے لیے جدوجہد‘ ان کا بڑا کارنامہ ہے۔ ان پر ۲۹مضامین کا یہ مجموعہ ایک مربوط اور جامع سوانح عمری کا بدل تو نہیں ہوسکتا‘ تاہم اس سے ان کی شخصیت‘ علم و فضل اور کارنامے کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔]
  • حدود قوانین موجودہ بحث اور آیندہ لائحہ عمل، جسٹس ریٹائرڈ مولانا محمد تقی عثمانی۔ ناشر: انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز‘ مرکز F-7 ‘ اسلام آباد۔ صفحات:۳۱۔ قیمت: درج نہیں۔ [ایک خطاب جس میں     حدود قوانین پر اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ نفاذ قانون کے اداروں کا منفی کردار واضح کیا گیا ہے اور بعض اصلاح طلب امور کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔]
  • وقت کا صحیح استعمال، مصطفی محمد طحان‘ ترجمہ: عبدالحمید اظہر ندوی۔ ناشر: مکتبۂ المصباح‘ ۱-اے‘ ذیلدار پارک‘ اچھرہ‘ لاہور۔ صفحات:۱۲۰۔ قیمت: ۶۰ روپے۔[مصطفی طحان عالمِ اسلام کی معروف شخصیت ہیں۔ مصنف نے وقت کی قدروقیمت کو شرعی احکامات‘ اسلامی لٹریچر اور تاریخ کے حوالوں سے اجاگر کیا ہے۔ ’وقت کی منصوبہ بندی‘ کے عنوان کے تحت مفید بحث اور عملی رہنمائی دی گئی۔ انتظامیات اور ذاتی تربیت کے حوالے سے اُردو لٹریچر میں مفید اضافہ۔]