دسمبر۲۰۰۷

فہرست مضامین

خدا کا خیال

| دسمبر۲۰۰۷ | ۶۰ سال پہلے

Responsive image Responsive image

سب سے پہلے میں آپ سب حضرات کو خدا سے ڈرنے اور اس کی ناراضی سے بچنے اور اسی کی خوشنودی چاہنے کی تلقین کرتا ہوں۔ ہماری اس دعوت کا سارا انحصار ہی تعلق باللہ اور توجہ الی اللہ پر ہے۔ کوئی شخص خدا کا کلمہ بلند کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں کرسکتا‘ بلکہ سچ یہ ہے کہ خود راہِ راست پر قائم بھی نہیں رہ سکتا‘ اگر خدا کا خوف اس کے دل میں نہ ہو اور تقویٰ کی گرفت اس کی خواہشات پر مضبوط نہ ہو‘ اور اس کی تمام سعی و جہد اور دوڑ دھوپ میں رضاے الٰہی کی طلب کارفرما نہ ہو۔ دنیا میں آدمی کی راست روی کی ضامن صرف ایک ہی چیز ہے‘ اور وہ ہے خدا کا خیال۔ یہ خیال اگر تھوڑی دیر کے لیے بھی دل سے نکل جائے‘ اگر ذرا سی غفلت بھی طاری ہوجائے‘ تو انسان کا   قدم سیدھی راہ سے ہٹنے لگتا ہے۔ پھر جسے محض راہِ راست پر چلنا ہی نہ ہو بلکہ دنیا کو اس پر چلانا اور بھٹکے ہوئے لوگوں کو اس کی طرف کھینچ کر لانا بھی ہو‘ اس کے لیے تو ناگزیر ہے کہ خدا سے اس کا تعلق ہروقت مضبوط اور خدا کی طرف اس کی توجہ ہر آن مرکوز رہے‘ ورنہ اُس سے غافل ہوکر وہ اپنے آپ کو مصلح سمجھتے ہوئے نہ معلوم کس کس قسم کے فسادوں کا مرتکب ہوجائے گا۔ لہٰذا میری  پہلی نصیحت آپ کو اور ان سب لوگوں کو جو اس تحریک میں حصہ لینا چاہیں‘ یہ ہے کہ اپنے ذہن میں   اللہ کی ذات و صفات کا تصور ہر وقت تازہ رکھیں اور اپنے تمام کاموں میں اسی کی خوشنودی پر   نظر جمائے رہیں۔ جن تحریکوں کے پیش نظر صرف دنیا اور اس کے معاملات ہی ہیں‘ وہ تو چل سکتی ہیں بغیر اس کے کہ خدا کا خیال کبھی دل میں آئے‘ مگر یہ تحریک ایک قدم بھی ٹھیک نہیں چل سکتی جب تک کہ اس کے خادم پورے شعور کے ساتھ خدا سے خشیت اور تقویٰ اور رضاطلبی کا تعلق نہ جوڑے رکھیں۔ (’جماعت اسلامی کی دعوت، ‘ابوالاعلیٰ مودودیؒ،ترجمان القرآن، جلد ۳۱، عدد ۵، ذی القعدہ ۱۳۶۷ھ، ستمبر ۱۹۴۸ء، ص ۱۳-۱۴)