اکتوبر۲۰۰۵

فہرست مضامین

عکس وآواز کی دنیا

| اکتوبر۲۰۰۵ | عکس وآواز کی دنیا

Responsive image Responsive image

۱- تفہیم القرآن سمعی‘ چھے سی ڈی‘دو دو سی ڈی کے تین کیس‘ خوب صورت پیک میں۔           ہدیہ: ۲۲۵ روپے۔ ۲- ترجمہ قرآن مجید از مولانا مودودیؒ۔ دو سی ڈی کا کیس‘ ہدیہ: ۵۰ روپے۔ پیش کش: سمع و بصر‘ منصورہ‘ لاہور۔

قرآن مجید کو برقی مقناطیسی فیتوں اور جدید کُہربائی اطلاعی آلات پر منتقل کرنے کا کام بیسویں صدی کے اواخر میں شروع ہوا‘ اور اب اس کے ترجمے اور تفاسیر بھی ان جدید آلات کے ذریعے نشر ہورہے ہیں۔ سمع و بصر نے مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی منفرد تفسیر تفہیم القرآن کو  سی ڈی پر منتقل کر کے نہایت خوب صورت انداز میں پیش کیا ہے۔ ہر سورہ کے آغاز میں تعارف ہے‘ پھر تلاوت‘ اس کے بعد ترجمہ (بقول مولانا مودودی‘ قرآنی آیات کی ’’ترجمانی‘‘)‘ اور پھر تفسیری حواشی‘ آواز کے ذریعے سامع تک پہنچتے ہیں۔ پروفیسر خورشید احمد کی تفہیم القرآن پر جامع تحریر ایک کتابِ انقلاب سمع و بصرنے تحفے کے طور پر ساتھ دی ہے۔

مولانا مودودیؒ کے ترجمے اور تفسیر کی زبان نہایت سادہ اور بے تکلف ہے۔ وہ روایتی اور اختلافی بحثوں سے کنارہ کشی کرتے ہوئے اپنی تفسیر میں اسلام کی اساسی تعلیمات کو پیش کرتے ہیں۔ تاریخی واقعات میں اسرائیلیات اور کمزور روایات سے اجتناب کرتے ہیں۔ چونکہ قرآن کا بنیادی موضوع انسان سازی ہے‘ اس لیے تفسیر میں ہر پہلو سے یہ دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ قرآن مجید انسان کا مقصدِحیات کیا متعین کرتا ہے اور اس کے حصول کے لیے کس طرح کے اخلاقی‘ معاشرتی‘ معاشی‘ قانونی اور سیاسی اصول اور جہاں ضرورت ہو‘ تفصیلات اور فروع مہیا کرتا ہے۔ قرآنی قصص‘ قوموں کے عروج و زوال کی داستانیں جہاں بیان کی گئی ہیں‘ ان کا مقصد بھی یہی رہنمائی ہے۔ تفہیم القرآن احکام اور فقہی مباحث سے خالی نہیں۔ نکاح‘ طلاق‘ وراثت اور معاملات میں غیرضروری قانونی موشگافیوں سے گریز کرتے ہوئے ضروری مسائل بھی بیان کردیے گئے ہیں‘ لیکن اس کا مرکزی نکتہ انسان سازی ہی ہے۔ ایک ایسا انسان‘ جوا پنی فکر میں طبع سلیم‘ معاشرت میں اسلامی اقدار اور میانہ روی کا حامل ہو۔ تفہیم میں نہ وہ اندھی تقلید ہے جو فرد کو جمود کا شکار اور دین کو ناقابلِ عمل بنا دیتی ہے اور نہ وہ روشن خیالی ہے جو قرآن کو بازیچۂ اطفال اور دین کو ہوا کے ہرجھونکے کے ساتھ متغیر کردیتی ہے۔ مولانا مودودیؒ نے آج کے پڑھے لکھے اور سوچنے سمجھنے والے انسان کے لیے آج کے مسائل‘ آج کی زبان میں نہایت خوب صورتی سے بیان کردیے ہیں۔

چھے سی ڈیز‘ جن میں تفہیم القرآن کی چھے جلدیں مکمل پیش کی گئی ہیں‘ اُن لوگوں کے لیے تو ایک گراں قدر تحفہ ہیں ہی‘ جو پڑھنے میں دشواری محسوس کرتے ہیں‘ یہ اُن کے لیے بھی نہایت کارآمدثابت ہوں گی‘ جو اپنی مشغولیتوں کے ساتھ قرآن فہمی سے بھی جدا نہیں رہنا چاہتے۔

معاملہ فہمی اور سمجھ بوجھ خواندگی سے مشروط نہیں ہے۔ ناخواندہ‘ کتابی علمی خزانوں سے محروم سہی‘ تجرباتِ زندگی ان کے معلم ہوتے ہیں‘ لیکن اب تفہیم القرآن جیسے علم و معرفت کے خزانے بھی ان کی رسائی میں آگئے ہیں۔ اب ایسی تعلیم یافتہ نسل بھی وجود میں آچکی ہے جسے اُردو پڑھنا نہیں آتا لیکن سن کر پورا سمجھتے ہیں۔ جو کسی وجہ سے فارغ یا صاحبِ فراش ہیں اور ذوق رکھتے ہیں‘ ان کے لیے یہ سی ڈی ایک نعمت‘ غیرمترقبہ ہے۔ طلبہ و طالبات گروپ بناکر نصاب کے انداز میں سننے کے ساتھ ساتھ پڑھیں تو نہ صرف قرآن کا بہتر فہم حاصل کریں گے بلکہ ان کے مجموعی  علمی معیار میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔

تلاوتِ قرآن‘ مسجد نبویؐ کے امام الشیخ علی عبدالرحمن الحذیفی کی ’میٹھی‘ آواز میں ہے۔ترجمہ اور سورتوں کا تعارف عظیم سرور کی پُرشکوہ آواز میں ہے‘اور تفسیری حواشی سید سفیرحسن مرحوم‘ پروفیسر عبدالقدیرسلیم اور سید اشفاق حسین نے اپنے اپنے انداز سے‘ لیکن سامع کو اپنے اندر جذب کرنے والے لہجے میں پڑھے ہیں۔ جدید ترین اسلوب پر ریکارڈ کی گئی ان سی ڈیز کی آواز نہایت صاف‘ واضح اور نقص سے پاک ہے۔ صوت بندی‘ Sound Communications کراچی نے کی ہے۔

صرف ترجمہ قرآن مجید دو سی ڈی کے علیحدہ کیس میں پیش کیا گیا ہے۔ قرآن کی اپنی تاثیر ہے لیکن جب سید مودودیؒ کی اردوے مبین‘ عظیم سرور کی آواز میں پڑھی جائے تو یہ سِوا ہو جاتی ہے۔ رمضان المبارک کے لیے نہایت بر موقع ہدیہ ہے۔(مسلم سجاد)